اسحاق ڈار نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق حکومت میں ایک وزیرکے بیان سے پی آئی اے کو بہت نقصان ہوا، سی اے اے سے متعلق قوانین پیش ہوئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے ایک وزیرکے بیان کے سبب پی آئی اے کو بہت نقصان ہوا، سی اے اے کے حوالے سے چند قوانین پیش ہوئے ہیں، پی آئی اے کو سالانہ 71ارب روپے نقصان ہو رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایوی ایشن میں تبدیلیوں کے حوالے سے قانون پاس کر رہے ہیں، اکتوبر میں یو کے کی فلائٹ بحال ہورہی ہیں، 71 بلین کے نقصان میں 59 بلین کا ریونیو یو کے سے جنریٹ ہوتا تھا،
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سابقہ وزیر ہوابازی کے بیان سے پی آئی اے کو عالمی سطح پر بھاری نقصان ہوا، پی آئی اے سے تربیت یافتہ پائلٹس کو عالمی سطح پر گراؤنڈز کیا گیا تھا،
انھوں نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے کی 714 بلین کی لائبلٹی ہے، حکومت نے 269 بلین کی ساورن گارنٹی دی ہے، پی آئی اے نے پی ایس او، ایف بی آر، سول ایوی ایشن کے پیسے دینےہیں، اس سال 110 بلین کا نقصان متوقع ہے،
وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے مطابق پی آئی اے اسی طرح چلتی رہی تو مزید نقصان ہوتا رہے گا، کئی ممالک میں ہماری ایئرلائن پر پابندی ہے، تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی مفاد میں فیصلہ کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اگرآج ایکشن نہیں لیا تو پھر بہت نقصان ہوگا، 714 بلین کی لائبلٹی ہے اگلے 7 سال اسی طرح چلتا رہا تو 1977 بلین کی لائبلٹی ہوگی، آن ریکارڈ کہہ رہا ہوں پی آئی اے سے کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے 2016 میں ایئربس بنائی تھی، ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیل مل کا کچھ کیا جائے، پارلیمانی کمیٹی بنی میں اس میں شامل تھا۔