لاہور: پنجاب پولیس نے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولنے والے وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز احمر کھوکھر کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے اب تک 15 سے زائد وکیلوں کو حراست میں لے لیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لاور بار کے صدر عاصم چیمہ کو بھی گرفتار کرلیا جبکہ بقیہ کو بھی جلد حراست میں لیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پنجاب بارکونسل نے وکلا کی گرفتاریوں کے کل کل صوبےبھرمیں ہڑتال کااعلان کردیا۔ پنجاب بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں وکلا عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔
یاد رہے کہ وکلا نے آج پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولا اور شدید توڑ پھوڑ بھی کی جس کے نتیجے میں اسپتال کا انتظام درہم برہم ہوگیا جبکہ ڈاکٹرز نے بھی احتجاجاً کام روک دیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا لاہور میں پی آئی سی واقعے کا نوٹس
مشتعل وکلا نے پولیس موبائل کو بھی نذر آتش کیا جبکہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی اور ناکامی پر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
وزیراعظم عمران خان نے لاہور پی آئی سی واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اورآئی جی سے رپورٹ طلب کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو اجلاس کے دوران واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے رابطہ کرکے 48 گھنٹوں میں واقعے کی رپورٹ طلب کی۔