لاہور: لاہورہائیکورٹ میں پی آئی سی واقعے میں گرفتار وکلا کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران 2 رکنی بینچ نے سماعت سے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی سی واقعے میں گرفتار وکلا کی رہائی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت سے معذرت کرلی اور 2 رکنی بینچ نے کیس واپس چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔
دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے صدر ہائیکورٹ بار کو اپنے چیمبر میں طلب کیا جہاں صدر ہائیکورٹ بار نے کیس منتقل کرنے کی استدعا کی۔
اس سے قبل جسٹس اسجد کورال کی عدم دستیابی پر درخواست چیف جسٹس کو بھجوائی گئی تھی، جس کے بعد چیف جسٹس ہائیکورٹ نے 2 رکنی بینچ کو درخواست منتقل کی تھی۔
پی آئی سی: وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پر حملہ کرنے والے وکیل کی شناخت ہوگئی
یاد رہے کہ 12 دسمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں گرفتار وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا جب کہ زخمی وکلا کا میڈیکل کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کے دوران گرفتار کیے گئے وکلاء کو سخت سیکورٹی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں لایا گیا جہاں جج عبدالقیوم نے کیس سماعت کی تھی۔
پی آئی سی حملہ کیس؛ گرفتار وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا
خیال رہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں صوبائی وزیراطلاعات پر حملے کرنے والے وکیل کی پولیس نے کھوج لگا لی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی سی کے باہر وزیراطلاعات پر حملے کر نے والے وکیل کی شناخت عبدالماجد کے نام سے ہوئی جو ہربنس پورہ کے علاقے کا رہائشی بتایا جارہا ہے۔