اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ حملے کے جواب میں ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی کی تصاویر سامنے آگئیں۔
اسرائیل نے 13 جون بروز جمعہ باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا، جبکہ اسرائیل کی 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا تھا۔
اس حملے کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔
ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی ’وعده صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
ایران کی جانب سے اسرائیل پر اب تک 150 سے زائد میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایران کی جانب سے داغے گئے کئی میزائل وسطی اسرائیل میں گرے، جن میں تل ابیب کے علاقے میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور کئی مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں اشددود، تل ابیب، حیفہ اور بیرشیبا میں اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، مکانات گر گئے سیکڑوں گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں جس کی تصاویر باخبر ذرائع نے سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ایران کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل تباہ کر دیں گے، ایران کے خلاف جاری کارروائیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔
A large fragment from an intercepted ballistic missile that was launched from Iran impacted in a town in northern Israel, causing damage, police say. pic.twitter.com/XhsVolAMPF
— Emanuel (Mannie) Fabian (@manniefabian) June 13, 2025