کراچی: پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی اے نے سائبر کرائم ماہرین سے بھی اس سلسلے میں معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں، اور ایف آئی اے ٹیم گزشتہ ہفتے 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔
سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے دیگر مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے۔
سائبر کرائم ٹیم پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لیے زیر استعمال کمپیوٹر اور سسٹم کے لاگ اِن اور پاس ورڈز استعمال کا جائزہ لے کر سٹم کے فرانزک آڈٹ کے ذریعے لائسنس کے اجرا میں ملوث افسران و اہل کاروں کی نشان دہی کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ملوث افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں مبینہ طور پر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
تحقیقات کے دوران سورس کوڈ کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا تھا، جب کہ تحقیقات میں سی اے اے کے چند افسران اور اہل کار پہلے ہی گرفتار ہیں۔