پنڈی ٹیسٹ میچ کے پہلے روز انگلینڈ پاکستانی اسپنرز کے جال میں پھنس گیا اور چائے کے وقفے تک 244 رنز پر 8 وکٹیں گنوا دیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔ انگلش کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا اور آدھی ٹیم پہلے سیشن میں ہی پویلین لوٹ گئی۔
ملتان دوسرے ٹیسٹ کی طرح پنڈی ٹیسٹ میں بھی ساجد اور نعمان کی جوڑی انگلش بلے بازوں پر قہر بن کر ٹوٹی۔ ساجد نے چار، نعمان نے تین جب کہ زاہد محمود نے ایک وکٹ حاصل کر لی ہے۔
View this post on Instagram
زک کرولی اور بین ڈکٹ نے پہلی وکٹ کے لیے 56 رنز کا آغاز فراہم کیا۔ اس پارٹنر شپ کو نعمان علی نے زک کرولی کو صائم ایوب کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا کے توڑا۔ انہوں نے 29 رنز بنائے۔
View this post on Instagram
بین ڈکٹ ایک اینڈ پر جمے رہے لیکن دوسرے اینڈ پر بلے باز آتے اور جاتے رہے۔ اولی پوپ (3)، جو روٹ (5) اور ہیری بروک (5) کی وکٹیں ساجد خان نے حاصل کیں جب کہ کھانے کے وقفے سے کچھ پہلے نعمان علی نے نصف سنچری بنانے والے بین ڈکٹ کی وکٹ لے کر انگلش بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی۔ انہوں نے 52 رنز اسکور کیے۔
View this post on Instagram
کھانے کے وقفے کے بعد انگلش کپتان آل راؤنڈر بین اسٹوکس بھی ساجد خان کی گھومتی گیند نہ سمجھ سکے اور 19 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ 188 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے ایسا لگ رہا تھا کہ شاید انگلش ٹیم 150 کے اندر ہی آؤٹ ہو جائے گی۔
تاہم اس موقع پر جیمی اسمتھ اور گس اٹکنسن نے ٹیم کو سنبھالا دیا۔ دونوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 107 رنز کی قیمتی پارٹنر شپ قائم کی۔ اس پارٹنر شپ کو نعمان علی نے توڑا اور اٹکنسن کو 39 کے انفرادی اسکور پر اپنی ہی گیند پر کیچ کیا۔ لیگ اسپنر زاہد محمود نے جیمی اسمتھ کو سنچری نہ کرنے دی اور 91 رنز پر آؤٹ کر کے میچ میں اپنا پہلا شکار کیا۔
واضح رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک، ایک سے برابر ہے۔ پنڈی ٹیسٹ سیریز کی فاتح ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔ ٹیسٹ ڈرا ہونے کی صورت میں سیریز بھی برابر رہے گی۔
پنڈی ٹیسٹ کے لیے پاکستان کے ملتان ٹیسٹ کے وننگ اسکواڈ کو برقرار رکھا گیا ہے جب کہ انگلش ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔