واشنگٹن: کیلیفورنیا یونیورسٹی میں آرکیٹیچر کی پروفیسر نے امریکا اور میکسکو کی سرحد کے درمیان گلابی رنگ کے جھولے لگائے دئیے جن پر دونوں ممالک کے بچے جھولا جھول کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ممالک کے درمیان سرحدوں پر فوجی مورچے اور اسلحے سے لیس سیکیورٹی اہلکار تو تعینات ہوتے ہی ہیں لیکن دنیا میں امریکا اور میکسیکو ایسے ملک بھی ہیں جن کی حدود پر بچوں کے لیے جھولے لگادئیے گئے ہیں۔
سرحدی دیوار پر لگائے گئے سی ساس (جھولے) کے ایک طرف امریکن بچے بیٹھتے ہیں اور دوسری طرف میکسیکن جھولے لگانے کا مقاصد سرحد پر آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنا ہے جس کے لیے امریکی عدالت نے حال ہی میں رقم مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔
Artists installed seesaws at the border wall so that kids in the U.S. and Mexico could play together. It was designed by architect Ronald Rael.
Beautiful reminder that we are connected: what happens on one side impacts the other.
🇲🇽 ❤️ 🇺🇸 pic.twitter.com/vSpfxhtvkX— Mauricio Martínez (@martinezmau) July 30, 2019
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مشہور ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکا اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے لوگ جھولا جھول کر انجوائے کررہے ہیں۔
خاتون پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سرحدی دیوار بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا اور دونوں ممالک کے لوگ صحیح معنوں میں ایک دوسرے سے رابطے استوار کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار بنانے کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید اور مخالف کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا تاہم چند روز قبل ہی امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کی اجازت دے دی ہے۔
میکسیکو کی سرحد پر 100 میل آہنی دیوار کی تعمیر کے لیے امریکا 2.5 ارب ڈالر خرچ کرے گا جس کا مقصد غیرقانونی طریقے سے مہاجرین کو امریکا میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد سے گرفتار افراد کے بچوں کو ان سے علیحدہ کردیا تھا جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔