تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

طیارہ اڑان نہ بھرسکا، مسلسل 6 گھنٹے رن وے پر ٹیکسی، مسافر رُل گئے

امریکا میں ایک طیارہ خراب موسم کے باعث اڑان نہ بھر سکا اور ایئرپورٹ کے رن وے پر مسلسل 6 گھنٹے ٹیکسی کرنے کے باعث اس کا ایندھن ختم ہوگیا۔

ایک غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ عجیب وغریب واقعہ نیویارک ایئرپورٹ پر پیش آیا جہاں نیوارک سے ڈینور جانے والی فلائٹ نے نیویارک ایئرپورٹ پر اسٹاپ کیا تاہم بعد ازاں موسم کی خرابی کے باعث وہاں سے اپنی منزل کی جانب اڑان نہ بھر سکا، اور رن وے پر مسلسل 6 گھنٹے تک ٹیکسی کرتا رہا جس کے باعث اس کا ایندھن ختم ہوگیا اور پرواز کو بالآخر کئی گھنٹوں بعد منسوخ کرنا پڑا جس کے باعث جہاز کے مسافر رُل گئے۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

اس فلائیٹ میں نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹر ہیروکو تبوچی بھی تھی جس نے اپنا یہ ناخوشگوار تجربہ سوشل میڈیا ویب سائٹ پر شیئر کیا اور لکھا کہ نیوارک سے میری یونائیٹیڈ فلائٹ نے ڈینور کیلیے پرواز کرنا تھی لیکن جہاز 6 گھنٹے سے زیادہ ٹرمک پر ٹیکسی کرتا رہا اور اب اس کے پاس ڈینور اڑان بھرنے کیلیے مطلوبہ مقدار میں ایندھن نہیں ہے اس لیے ہم واپس ٹرمینل پر ٹیکسی کر رہے ہیں۔

تبوچی نے اس کے بعد ایک اور ٹویٹ میں بتایا کہ اس گھنٹوں طویل تاخیر کے بعد مسافروں سے کہا گیا کہ وہ جہاز سے اتریں تاکہ اس میں ایندھن بھرا جا سکے اور بورڈنگ دوبارہ شروع ہوسکے۔ تاہم جب مسافر جہاز سے اتر گئے تو انہیں یونائیٹڈ ایپ پر ایک الرٹ موصول ہوا کہ فلائٹ منسوخ کر دی گئی ہے، لیکن پھر عملے نے انہیں دوبارہ طیارے میں سوار ہونے کے لیے کہا اس کے باوجود جہاز اڑان نہ بھر سکا اور مزید تاخیر کے بعد بالآخر پرواز کو منسوخ کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ساڑھے آٹھ گھنٹے کی اس طویل تاخیر کے دوران مسافروں کو انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر صرف ایک کپ پانی اور کوکیز کا ایک چھوٹا پیکٹ دیا گیا۔

جہاز کے ایک اور مسافر شیری والیس نے بھی اپنی دردناک داستان ایک غیر ملکی نیوز چینل کو بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اوہائیو اپنے گھر جانے کیلیے اس طیارے میں سوار ہوا تھا لیکن اس کے جہاز نے ٹیک آف نہیں کیا، 24 گھنٹے بعد بھی میں اسی جگہ موجود ہوں اور میری فلائیٹ ایک بار نہیں بلکہ چار بار تاخیر کا شکار ہوئی اور اس کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ فلائٹ منسوخ کردی گئی ہے۔

اس ساری صورتحال پر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کا موقف بھی سامنے آیا ہے جس  میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز قومی فضائی نظام میں اوسطاً 37 منٹ تاخیر ہوئی جس میں 92 فیصد موسم کی وجہ سے، 5 فیصد حجم اور صرف تین فیصد عملے کی وجہ سے تھی۔

Comments

- Advertisement -