تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

طیارہ حادثہ، مسافر المناک کہانی چھوڑ‌ گئے، لمحے میں‌ سب کچھ ختم ہوگیا

کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافر المناک کہانی چھوڑ گئے، آج متعدد مسافروں کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے ماڈل کالونی کے قریب جناح گارڈن میں گر کر طیارہ تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ دو مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے۔

بدقسمت طیارے میں سوار مسافر منزل کے انتظار میں کیا کیا سوچ رہے تھے لیکن ان کی مہلت ختم ہوچکی تھی، کوئی اہلخانہ کے ساتھ عید منانے کراچی آرہا تھا تو کسی کو سالوں بعد چھٹی ملی تھی۔ جہاز کے مسافروں نے بہت کچھ کرنا تھا لیکن لمحے میں سب کچھ ختم ہوگیا.

کراچی طیارہ حادثے میں نجی بینک کا ملازم وقاص اہلیہ ندا اور دو بچوں سمیت جان کی بازی ہارا جبکہ فلائٹ اسٹیورڈ عبدالقیوم نے بیٹے کو کہا تھا، رات کو ضرور آؤں گا، اکلوتا بیٹا بابا کا انتظار کرتا رہا۔

وقاص کے چچا نے بتایا کہ وہ کراچی میں سب کے ساتھ عید منانا چاہتا تھا، دس سال کی آئمہ کی روزہ کشائی اور سات سالہ علیان کی سالگرہ بھی کرنا تھی۔

طیارہ حادثے میں دو گھرانوں کے 8 افراد لقمہ اجل بنے، وقاص بیوی اور بچوں کے ساتھ عید منانے کے لیے گھر آرہے تھے کہ حادثے میں شہید ہوگئے، سانحے میں شہید میجر شہریار ان کی بیوی اور دو بچوں کی نماز جنازہ بہادر آباد کراچی میں ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں اعلیٰ سول و فوجی حکام، کور کمانڈر کراچی سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پی آئی اے فلائٹ اسٹیورٹ عبدالقیوم بیٹے کو کہہ کر گئے تھے کہ رات کو ضرور آؤں گا، اکلوتا بیٹا بابا کا منتظر رہا، بیٹے کی جدائی میں والدہ بھی شدت غم سے نڈھال ہیں، قیوم پندرہ سال سے پی آئی اے میں ملازم تھے۔

المناک حادثے میں لاہور کی ایئرہوسٹس انعم خان بھی جان سے گئیں، انعم والدین کا سہارا اور گھر والوں کی واحد کفیل تھیں، شام میں واپسی پر افطار گھر والوں کے ساتھ کرنی تھی۔

طیارہ حادثے میں پاک فوج کے افسروں نے بھی جام شہادت نوش کیا، سیکنڈ لیفٹیننٹ حمزہ یوسف پاسنگ آؤٹ کے بعد گھر آرہے تھے وہ سپاہی محمد یوسف کے بیٹے تھے لیکن گھر سے چند منٹ کی دوری پر حادثہ ان کا منتظر تھا۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں