اسلام آباد : سانحہ حویلیاں کے شہداء کے لواحقین نےسپریم کورٹ سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا جبکہ مختلف شہروں میں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اور قرانی خوانی کی گئی۔
سانحہ حویلیاں کے شہداء کی تدفین کا عمل جاری ہے، لواحقین پمز اسپتال کے باہر سراپا احتجاج ہیں، لواحقین نے سپریم کورٹ سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ پی آئی اے چیئرمین اور ایم ڈی کی برطرفی اور اے ٹی آر طیاروں کی بندش کے مطالبات بھی کئے۔
لواحقین نے امدادی رقم دگنا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
حادثے میں شہید حاجی تکبیر خان کی میت چترال لائی گئی جہاں ان کی تدفین کی گئی، بدقسمت طیارے کے عملے کے رکن سمیع اللہ کی تدفین ان کے آبائی علاقے ڈی جی خان میں کی گئی، حادثہ میں شہید اے ایس ایف کے کمانڈو احسن غفار کی راولپنڈی کے علاقے جاتلی میں تدفین کی گئی۔
سانحہ حویلیاں میں شہید ہونے والوں کی سکھر اور فیصل آباد میں غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی اور راولپنڈی میں شہداء کے بلند درجات کیلئے قرآن خوانی کی گئی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں طیارہ حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کیلئے متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی۔
مزید پڑھیں : پی آئی اے کا طیارہ حادثے میں شہید افراد کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان
خیال رہے کہ چیئرمین پی آئی اے نے طیارہ حادثے میں شہید افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کے لواحقین کو پی آئی اے پانچ لاکھ روپے فی کس اداکریگی، بعد میں انشورنس کی پچاس لاکھ کی رقم بھی ادا کی جائے گی، پانچ لاکھ روپے پی آئی اے اپنے فنڈز سے دیگی۔
مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: جنید جمشید‘ دیگرشہداکی شناخت کا عمل جاری
یاد رہے کہ پی آئی اے کا بد قمست اے ٹی آر طیارہ حویلیاں کے نزدیک گر کر تباہ ہوا تھا، حادثے میں مروف مذہبی اسکالرجنید جمشید سمیت سینتالیس افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔