تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

امریکی دوا ساز کمپنی کا کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑا اعلان

نیویارک: امریکی دوا ساز کمپنی نے 12 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں پر کرونا ویکسین کے تجرباتی ٹیسٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جانسن اینڈ جانسن نے کرونا ویکسین کے بارہ سے اٹھارہ برس کے نوجوانوں پر تجرباتی استعمال کا منصوبہ بنا لیا ہے، یہی ٹیکنالوجی اس سے قبل بھی ایک ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں کامیابی کے ساتھ استعمال کی جا چکی ہے۔

کمپنی کے ویکسین ریسرچ سائنٹسٹ ڈاکٹر جیری سیڈوف نے جمعے کو سی ڈی سی میٹنگ میں بتایا کہ ان کا منصوبہ ہے کہ وہ جلد سے جلد اس تجربے پر جانا چاہتے ہیں، تاہم احتیاط کو مدنظر رکھتے ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ کمپنی کا منصوبہ ہے کہ اس تجربے کے فوراً مزید چھوٹے بچوں پر بھی ویکسین کا ٹیسٹ شروع کر دیا جائے گا۔

تاہم اس سلسلے میں کوئی ٹائم لائن نہیں دی گئی ہے، کمپنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فی الوقت بچوں میں ویکسین کے ٹرائلز کے سلسلے میں ریگولیٹرز اور پارٹنرز کے ساتھ گفت و شنید جاری ہے۔

یاد رہے کہ امریکی ادارے ایف ڈی اے نے کہا تھا کہ بچوں میں ویکسینز کا ٹیسٹ دوا سازوں کے لیے بہت اہم مرحلہ ہوگا، چند ڈاکٹرز ان خدشات کا بھی اظہار کر چکے ہیں کہ کرونا ویکسین کے ٹیسٹ کے دوران کچھ بچوں میں خطرناک اور کمیاب بیماری ملٹی سسٹم انفلامیٹری سنڈروم پیدا ہو سکتی ہے۔

ادھر حریف دوا ساز کمپنی فائزر پہلے ہی 12 سال کی عمر کے بچوں میں کرونا ویکسین کا ٹیسٹ شروع کر چکی ہے، یہ ویکسین جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کے ساتھ تیار کی جا رہی ہے، اس ویکسین کی تیاری میں میسنجر آر این اے (mRNA) کا استعمال کیا جا رہا ہے، جو بالکل نئی ٹیکنالوجی ہے۔

دوسری طرف جے اینڈ جے جسم میں امیون رسپانس پیدا کرنے کے لیے کرونا وائرس کی جینیاتی مواد کی فراہمی کی غرض سے کولڈ وائرس کا استعمال کر رہی ہے، اس طریقہ کار کو AdVac کہا جاتا ہے، اور اسے ایبولا ویکسین میں استعمال کیا جا چکا ہے، جس کی منظوری یورپ نے رواں برس دی تھی، اور اسے ایک لاکھ لوگوں کو دیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ جے اینڈ جے نے ستمبر کے آخر میں تیسرے مرحلے کے دوران 60 ہزار رضاکاروں پر کرونا ویکسین کا تجربہ شروع کر دیا تھا تاہم اسے رواں ماہ کے شروع میں روک دیا گیا کیوں کہ ایک رضاکار کی حالت بگڑ گئی تھی، تاہم پچھلے ہفتے اس تجربے کو پھر سے بحال کر دیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -