صوبہ پنجاب میں پابندی لگنے کے بعد پلاسٹک بیگز اورسنگل یوزپلاسٹک کے خلاف حکام نے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ تحفظ ماحول کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز بنانے والی فیکٹری سیل کی جائے گی، پلاسٹک بیگ بیچنے پر دکاندار پر جرمانہ عائد کیا جائے گ جبکہ پلاسٹک بیگز ضبط ہوں گے۔
خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں اور جرمانے کیے جارہے ہیں، حکومت پنجاب کی جانب سے ماحول دوست بیگز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
محکمہ تحفظ ماحول کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دکانداروں کو پلاسٹک بیگز کے مضر اثرات سے آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں شاپر بیگ پر پابندی پر تاجروں کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ شاپر بیگ پر پابندی قبول نہیں۔
صوبے بھر میں آج سے” نو ٹو پلاسٹک” مہم کا آغاز ہوگیا ہے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ متبادل متعارف کرائے بغیر شاپنگ بیگ پر پابندی قبول نہیں، دنیا نے شاپر بیگ کا متبادل تلاش کر لیا ہم کیوں ناکام ہیں۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ شاپر بیگ کے بغیر کاروبار کرنا ممکن نہیں، لوگ سیورج ملا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے شاپنگ بیگ پر پابندی کے تحت غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری، پروڈیکشن، تریسل اورخریدوفروخت پر پابندی کے لیےمیکنزم پرسختی سے عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔