تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

برطانوی حکومت کا کل سے پرائمری اسکول کھولنے کا اعلان

مانچسٹر : برطانوی حکومت نے یکم جون سے پرائمری اسکولز کھولنے کا اعلان کردیا، حکومت نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تدریس کے دوران بچوں کو بڑے ہالز میں سماجی فاصلے کا خیال کرتے ہوئے پڑھایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کا پھیلاو روکنے کےلیے برطانیہ میں گزشتہ دو ماہ کے زائد عرصے سے لاک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث اسکولوں میں بھی تعطیلات جاری تھیں تاہم حکومت نے کل سے بچوں کی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت کی جانب سکولز آزمائشی بنیادوں پر کھولے جا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں محدود پیمانے پر کلاس اول اور ششم کی کلاسز شروع کی جائیں گی اور وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں یہ فیصلہ واپس بھی لیا جا سکتا ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے کی اساتذہ اور والدین کی اکثریت نے شدید مخالفت کی ہے۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتےہوئے والدین کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کو سکولز بھیجنے کے لیے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں۔

نمائندہ اے آر وائی کا کہنا تھا کہ وائرس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے اور چھوٹے بچے اسکا شکار ہو کر گھر کے دیگر افراد کو بھی متاثر کر سکتے ہیں اس لیے وہ اپنے بچوں کو وائرس کا پھیلاؤ ختم ہونے تک سکول نہیں بھیجیں گے۔

لیڈز کے ایک پرائمری سکول کی اسسٹنٹ ہیڈ ٹیچر ‘کوثر جان’ نے آر وائی نیوز کو بتایا کہ طبی اور سائنسی ماہرین نے اسکولز کھولنے کے حکومتی فیصلے کو غلط قرار دیا ہے اور اس سے وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا ہے مگر اسکے باوجود حکومت اسکولز کھولنے کے لیے بضد ہے۔

پرائمری سکول ٹیچر ‘رچرڈ ٹفن’ کا کہنا تھا کہ حکومت نے عجلت میں یہ فیصلہ کیا ہے کیونکہ اسکولز کھولنےکے لیے حکومت اور ٹیچرز یونین نے جو شرائط طے کیں تھیں وہ ابھی تک پوری ہی نہیں ہو سکی ہیں مگر اسکے باوجود سکولز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے تاہم حکومت نے والدین کو یہ اختیار دیا ہے کہ اگر وہ اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیجنا چاہتے تو کوئی زبردستی نہیں ہے اور ناں ہی اُنہیں کوئی جرمانہ کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -
زاہد نور
زاہد نور
زاہد نور اے آر وائے نیوز کے ساتھ مانچسٹر سے بطور نمائندہ خصوصی منسلک ہیں