لاہور کی ایف آئی اے عدالت نے منی لانڈرنگ مقدمے میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع جب کہ سلمان شہباز سمیت تین ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی کے کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ شہباز شریف کے وکیل نے درخواست ضمانت پر جزوی دلائل مکمل کر لیے وکیل کے مطابق ایک روپیہ بھی شہباز شریف کے اکاونٹ میں نہیں آیا کیس صرف مفروضوں پر بنایا گیا ہے۔
دوران سماعت وزیراعظم روسٹرم پر آئے اور کہا کہ دس سال بطور خادم اعلیٰ سخت محنت کی اور تنخواہ تک نہیں لی، سرکاری دورے بھی اپنے جیب سے کیے این سی اے کو کیس بھجوایا گیا مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی۔
پراسیکیوشن کی درخواست پر عدالت نے وزیراعظم کے بیٹے سلمان شہباز، مقصود چپڑاسی اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے ضابطے کی کاررواٸی شروع کرتے ہوٸے وارنٹ جاری کر دیے۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور صحافیوں پر بھی کمرہ عدالت جانے پر پابندی لگائی گئی تھی تاہم ن لیگی رہنما عطا تارڑ اور صحافیوں کے احتجاج پر انہیں کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اس موقع پرفاضل جج نے پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی پر ایس پی صفدر کاظمی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا جو غیر مشروط معافی پر واپس لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ‘پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے شہباز اور حمزہ شہباز پر فوری فردِ جرم کی مخالفت کردی’