اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کو سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبہ آئندہ بجٹ میں شامل کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
سکھر حیدرآباد موٹروے پر قرارداد سے متعلق پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ اور چیف وہپ اعجاز جکھرانی نے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبہ بجٹ میں رکھا جائے گا اور فوری کام شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سے سکھر موٹروے کی تعمیر سے متعلق خوشخبری
یاد رہے کہ آغا رفیع اللہ نے منصوبے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی جمع کروایا تھا۔ ملاقات میں پی پی ارکان قومی اسمبلی نے کہا کہ سندھ کے عوام کیلیے اچھی خبر ہے امید کرتے ہیں جولائی سے منصوبے پر کام شروع ہوگا۔
جنوری 2025 میں سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے کے حوالے سے سندھ اور وفاق میں چلنے والے تنازع میں وفاقی حکومت کی سندھ کے ساتھ نا انصافی کھل کر سامنے آئی تھی۔
وفاق کی نا انصافی پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کھل کر احتجاج کیا۔ انہوں نے وفاق کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے 105 منصوبے ہیں لیکن ان میں سندھ کیلیے صرف 6 منصوبے رکھے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خط میں کہا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کا سوتیلا پن ہے جو پنجاب کیلیے نیشنل ہائی وے کی طرف سے 33 منصوبے رکھے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے نیشنل ہائی وے کے کُل بجٹ میں 38 فیصد پنجاب، کے پی کے 17 فیصد اور بلوچستان کیلیے 23 فیصد فنڈز رکھے گئے لیکن سندھ کے منصوبے کیلیے بجٹ میں صرف 4 فیصد رکھا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق نیشنل ہائی وے نے رواں سال 708 ارب کے منصوبے پنجاب کیلیے تجویز کیے اور بجٹ میں 62 ارب مختص کیے گئے جبکہ سندھ کیلیے نیشنل ہائی وے نے صرف 78 ارب کے منصوبے تجویز کیے اور صرف 7 ارب مختص کیے گئے۔
مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا تھا کہ اس وقت وفاقی حکومت جو موٹرویز کے لنک روڈز کیلیے فنڈز مختص کرنے پر غور کر رہی ہے اس کی بجائے ضروری یہ ہے یہ وسائل بغیر کسی تاخیر کے M-6 پروجیکٹ کی طرف موڑے جائیں۔