اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد فردوس عاشق اعوان نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے لیے پلاننگ منسٹر کو ہدایت کر دی ہے، اس سلسلے میں جمعے کو اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا وزیر اعظم نے اجلاس میں ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، نیب کو کہا ہے بزنس کمیونٹی اور بیورکریٹس سے متعلق ترجیحات طے کریں، نہیں چاہتے کہ کوئی کرپشن میں ملوث ہو تو اسے فائدہ ملے۔
فردوس عاشق کا کہنا تھا کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق کی، جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی، رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔
انھوں نے کہا سی ڈی اے کا ماسٹر پلان نہ بننے سے غیر منظم آبادیاں ہوئیں، کابینہ نے سی ڈی اے کی ری اسٹرکچرنگ کی منظوری دی، سیکٹر جی 6 میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کام کی بھی منظوری دی گئی، کابینہ نے لنگر خانوں کے قیام کی پالیسی کی بھی منظوری دے دی، لنگر خانے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائے جائیں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کابینہ کو چین اور ایران کے دوروں پر اعتماد میں لیا، پاک چین تعلقات بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، کابینہ نے چین کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا، اجلاس میں ایران اور سعودی عرب میں تعلقات میں بہتری کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
دریں اثنا، اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بات چیت سے ہی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں لیکن مال بچاؤ پارٹیوں نے اپنا مال بچانے کا ٹھیکا مولانا کو دے دیا ہے، ہماری نظروں میں ملک کا مفاد سب سے پہلے ہے، مولانا کا اسمبلی سے باہر ہونا ثبوت ہے عوام نے انھیں مسترد کر دیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں خط و کتابت چل رہی ہے، پہلے بھائیوں اس کے بعد ن لیگ میں تو اتفاق ہو جائے، پارٹی رہنماؤں سے موبائل تک جمع کر لیے جاتے ہیں، مسلم لیگ ن اپنے ہی رہنماؤں پر اعتبار نہیں کر رہی۔