تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

وزیراعظم کی قبضہ مافیا کے محلات گرانے پر وزیراعلیٰ پنجاب کومبارکباد

ساہیوال : وزیراعظم عمران خان نے قبضہ مافیا کے محلات گرانے پر وزیراعلیٰ پنجاب کومبارکباد دیتے ہوئے کہا لوگ پوچھتے ہیں کہ تبدیلی کیا ہے تو بڑے ڈاکو پر ہاتھ ڈالنا ہی تبدیلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں احساس اور کامیاب جوان پروگرام کےتحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعلیٰ پنجاب اور ان  کی ٹیم کومبارکباد دیتا ہوں جنہوں نےقبضہ مافیاکے بڑے محل گرائے ، جو غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں ان پر لعنت ہو۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں خوشحالی کی سب سے بڑی وجہ قانون کی بالادستی ہے، جب قانون کی بالادستی ہوتی ہے تو وہی قوم اوپر جاتی ہے، کسی اور  ملک میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتے کہ حکومت گرادوں گا اگر این آراو نہ دیا۔

عمران خان نے کہا ہے کہ لاہورکےبڑےقبضہ مافیاکےپیچھےسابق وزیراعظم اورانکی فیملی تھی، لوگ پوچھتے ہیں کہ تبدیلی کیا ہے بڑے ڈاکو پر ہاتھ ڈالنا ہی تبدیلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی ریسرچ بتاتی ہے بیماری کی وجہ سے ہی گھرانے غربت کی لکیر سے نیچے آتے ہیں، صاحب حیثیت ہونے کے باوجود مجھے اپنی والدہ  کا علاج کرانے میں مشکل ہوئی، ساہیوال کے لوگوں کو ساڑھے 7لاکھ کی ہیلتھ انشورنس ملے گی ، دسمبر2021تک پنجاب ہر ہر شخص کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی، امیرملکوں میں بھی یونیورسل ہیلتھ کوریج نہیں ہوتی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست کے وژن کی طرف جارہاہے ، عام آدمی کےعلاج کے بعد ہم نے تعلیم پر خاص توجہ دینی ہے، سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے ، فیصلہ کیا ہے پورے پاکستان میں تعلیم کا یکساں نصاب ہوگا، یکساں تعلیمی نصاب سے غریب کے بچوں کو  اوپر آنے کا موقع ملے گا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بعض ممالک میں سیفٹی نیٹ کےتحت غریب کو مفت علاج کی سہولت ہوتی ہے ، حکومت کے پاس احساس پروگرام اورکامیاب جوان جیسے پروگرام ہونےچاہئیں، احساس پروگرام کا مطلب ہی یہی ہے کہ غریب کو سہولت فراہم کرنا۔

لبنان کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس وقت لبنان میں لوگ سڑکوں پر ہیں،توڑ پھوڑ ہورہی ہے ، لبنان میں احتجاج کرنیوالوں ایک مطالبہ یہ ہے کہ کورونا پر لاک ڈاؤن لگا جو پیسہ بانٹے وہ صحیح نہیں بانٹے گئے۔

احساس پروگرام سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کےذریعے ہم نے 180ارب روپے بلاتفریق بانٹے، 180ارب بانٹنےپرایک آدمی نے نہیں کہا کہ سیاسی بنیاد پر بانٹے گئے ، سب سے زیادہ پیسے سندھ میں بانٹے گئے جہاں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام، کامیاب جوان میں جتنا میرٹ ہوگا اتنا شفاف ہوگا، سیاسی اثرورسوخ کے بغیر ہی احساس جیسے پروگرام کامیاب ہو سکتے ہیں۔

نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایک نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم لیکر آرہی ہے، لوکل گورنمنٹ سسٹم کےتحت پاور کو نچلی سطح  پر منتقل کیاجائے گا، نیابلدیاتی نظام لیکر آرہےہیں اسی سال الیکشن ہوں گے ، نئے بلدیاتی نظام میں لوگوں کے مسائل گھروں پر حل ہوں گے۔

عثمان بزدار سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں عثمان بزدارشرمیلے ہیں،سابق وزیراعلیٰ کی طرح نہیں، اصل میں عثمان بزدارپچھلےوالوں کی طرح اربوں روپےاپنی تشہیر کیلئے خرچ نہیں کرتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ لوگوں کو سہولتوں کیلئے دور دور جانا نہ پڑے، حکومتوں نے کبھی بھی ماحولیات پر ترجیح ہی نہیں دی ، ملک سے آہستہ آہستہ جنگلات ختم ہوگئے ، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں دوبارہ درخت اگائیں ، عالمی سطح پر ری فوریسٹ پروگرام پر توجہ دی جارہی ہے، ہم جنگلات سے بھی قبضے چھڑائیں گے۔

ملک اسلم امین کی گفتگو کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سیوریج واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ بہت اچھا آئیڈیا ہے ، واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس لگنےسے صاف پانی کو متاثر  نہیں کرےگا، باہر سے کوئلہ امپورٹ کرکے ساہیوال تک آتا ہے ، کول پاورپلانٹ کو سمندر کے پاس بنانا چاہیے تھا، کول پاورپلانٹ سےمتعلق بھی اسٹریٹجی بنارہے ہیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ساہیوال کے لوگوں کیلئے سب سے اہم چیز مواصلاتی نظام ہے، جانتاہوں ساہیوال کوسڑک کی ضرورت ہے ،تالیاں بجوانے کیلئے اعلان نہیں کروں گا، ساہیوال کےعوام کیلئے ضرورت کے مطابق سڑک کی تعمیر کا معاملہ ترجیح پر رکھیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں کو اصل روزگار انڈسٹریل اسٹیٹ سے ملے گا، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مزدور نہیں مل رہے،کنسٹرکشن انڈسٹری اٹھ چکی ہے، ساہیوال میں انڈسٹریل زون کیلئے زمین کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم زراعت سے متعلق لانگ ٹرم پالیسی لیکر آرہےہیں ، ماضی میں زراعت پر توجہ دی گئی نہ ہی کوئی ریسرچ کی گئی، سی پیک میں زراعت کو شامل کرلیاگیا ہے ، چین کی گائے جو دودھ دیتی ہے وہ پاکستان کی گائے سے 6گنا زیادہ ہے، چین کی ریسرچ ہم سےبہت آگے نکل چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -