تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

روس کا دورہ کرنے سے ایک طاقتور ملک ناراض ہوگیا: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ روس کا دورہ کرنے سے ایک طاقتور ملک ناراض ہوگیا، بھارت جو ان کا اتحادی ہے وہ روس کی پوری مدد کر رہا ہے۔ آج ایک بیان میں پڑھا، کہا گیا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد ہے اسے کچھ نہیں کہہ سکتے، اگر بھارت خود مختار ملک ہے تو ہمیں بتائیں ہمارے ملک کی پالیسی کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سیکیورٹی ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشیر قومی سلامتی معید یوسف کو مبارکباد دیتا ہوں، سیکیورٹی ڈائیلاگ ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی پالیسی مخلوط نہ ہو تب تک شہری خود کومحفوظ نہیں سمجھتا، ریاست مدینہ کا ماڈل سمجھ جائیں تو وہی ملک کی سیکیورٹی ہے۔ میں جب مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہوں لوگوں کو سمجھ نہیں آتا، لوگ سمجھتے ہیں میں ریاست مدینہ کی بات ووٹ کے لیے کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹے سے ایلیٹ طبقے نے ملک پر قبضہ کرلیا، ایلیٹ نے تعلیم کے سسٹم پر قبضہ کیا اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا۔ ملک میں سارا مسئلہ اچھی تعلیم اور صحت کا نہ ہونا ہے۔ مدینہ میں سب سے اہم چیز فلاحی ریاست اور قانون کی حکمرانی تھی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہر سال غریب ملکوں سے 1.6 ٹریلین ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے ترقی یافتہ ملکوں میں چلا جاتا ہے، ملک میں انصاف، تعلیم اور صحت کے فرق کو ختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خود داری اور آزاد خارجہ پالیسی ملک کے لیے سب سے اہم ہے، ہمارے ملک کی آزاد خارجہ پالیسی رہی ہی نہیں، جب ملک بنا تو بے شمار مسائل تھے۔ ہمارے ملک کو خود انحصاری نہ ہونے کی وجہ سے نقصان ہوا، خود مختار خارجہ پالیسی سے ہی قومیں بنتی ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد جنگ میں شرکت سے ہمارا کیا نقصان ہوا کسی نے توجہ نہیں دی، کسی نے نائن الیون کی جنگ سے ہونے والے فائدے اور نقصان کا موازنہ نہیں کیا، ہم نے کسی اور ملک کے مفادات کے لیے اپنے ملک کو قربان کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں پوری کوشش کی کہ خارجہ پالیسی آزاد ہو، ساڑھے 3 سال پاکستان کی خارجہ پالیسی کو جو عزت ملی وہ پہلے کبھی نہیں ملی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک طاقتور ملک ناراض ہو گیا کہ روس کا دورہ کیوں کیا، بھارت جو ان کا اتحادی ہے وہ روس کی پوری مدد کر رہا ہے۔ آج ایک بیان میں پڑھا، کہا گیا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی آزاد ہے اسے کچھ نہیں کہہ سکتے، اگر بھارت خود مختار ملک ہے تو ہمیں بتائیں ہمارے ملک کی پالیسی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ خوددار اور غیرت مند انسان کی عزت ہوتی ہے، کوئی ملک کسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا یہ ہماری غلطی ہے۔

Comments

- Advertisement -