لاہور : وزیراعظم عمران خان نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس بننے پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد سے خفا ہیں اور وفاقی وزرا،مشیروں کی جانب سے رپورٹس جعلی قرار دینے سے نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس بننے پر پاکستان تحریک انصاف میں یاسمین راشد پر انگلیاں اٹھنا شروع ہوگئیں جبکہ وزیراعظم عمران خان بھی وزیر صحت پنجاب سے ناراض ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا،مشیروں کی جانب سے رپورٹس جعلی قرار دینےسےنیاپنڈوراباکس کھل گیا اور سوال یہ ہے کیا کہ وزیر صحت جیسی تجربہ کار ڈاکٹرکی موجودگی میں جعلی رپورٹ کیسے بنیں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے معاملے کی لیباٹریوں سے بھی تحقیقات ہوں گی۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو وطن واپس لانےکیلئے قانونی آپشنز کا استعمال کرتے ہوئے لیگل ٹیم کو “گو سلو پالیسی” ترک کرنےکی ہدایت کی تھی۔
وزیر اعظم نے دوٹوک مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کو وطن لانے کے لیے حکومت سارےقانونی راستےاختیار کرےگی، نوازشریف کی وطن واپسی کیلئےقانونی اقدامات تیز کئے جائیں۔
اس سے قبل وزیر اطلاعات شبلی فراز نے نواز شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف بیماری کا بہانہ بنا کر لندن گئے تھے، دفتر خارجہ سے درخواست کریں گے نواز شریف کو وطن واپس لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو واپس پاکستان 6 ماہ میں آنا تھا، پنجاب حکومت نے ان کی میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی لیکن ان کی جانب سے میڈیکل رپورٹ نہیں بھیجی گئی، اب حکومت قانون کے مطابق فیصلے کرے گی، ہم ہر قانونی ذرائع استعمال کر کے نواز شریف کو واپس لائیں گے۔