اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا ،جس میں کابینہ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے کشمیر پر مشترکہ بیان کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی اور کابینہ چینی شہریوں کے وزٹ ویزا کو ورک ویزا میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا ، وفاقی کابینہ 13 نکاتی ایجنڈا پرغور کرے گی ، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، ملکی سیاسی و پارلیمانی امور کا جائزہ لیا جائے گا اور عالمی رہنماؤں سے روابط اور سفارتی کوششوں پر بریفنگ دی جائے گی۔
اجلاس میں کابینہ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے کشمیر پر مشترکہ بیان کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی جبکہ مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے کے اعلان پر حکومتی حکمت عملی پر بھی غور کرے گی۔
کابینہ اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی جائے گی اور سی پیک منصوبہ میں کام کرنے والے چینی شہریوں کے وزٹ ویزا کو ورک ویزا میں تبدیل کرنے کی منظوری دے گی۔
اجلاس میں رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 کی کابینہ سے منظوری کا امکان ہے جبکہ کابینہ پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ازسر نو تشکیل کی منظوری دے گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ ریلوے بورڈ کے پرائیویٹ ممبران کی تقرری کا فیصلہ کرے گی اور عسکری ایوی ایشن کے ایریئل لائسنس کی منسوخی کے معاملے پر غور کرے گی۔
وفاقی کابینہ کو مفاد عامہ کیلئے تجویز کردہ نئے اقدامات ہر بریفنگ دی جائے گی ، ریلوے بورڈ کے ہرای ﺅئٹ ممبرز کے تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ ہوگا جبکہ ای سی سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جائے گی۔
یاد رہے 3 ستمبر کو ہونے والے وزیر اعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر عالمی فورمز کا ہر دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس معاف کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تھا اور وزیراعظم نے جی آئی ڈی سی کی مد میں ٹیکس معاف کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے عمرایوب اور ندیم بابرسے تفصیلات طلب کیں تھیں۔
وزیراعظم نے اس ضمن میں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر وضاحت مانگ لی اور کہا تھا کہ ٹیکس معافی سےمتعلق ابہام کودورکیا جائے، عوام کو واضح اندازمیں بتایا جائے کہ ٹیکس کیوں معاف کیا گیا۔