اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہرممکن کوشش کی جائے کہ کورونا صورتحال کے باعث تدریسی عمل کسی صورت متاثر نہ ہو اور یکساں نصاب تعلیم کے ملک بھرمیں نفاذ کی کوششیں تیز کی جائیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نظام تعلیم میں اصلاحات سےمتعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں کوروناصورتحال کےتناظرمیں تعلیمی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے پر غور کیا گیا اور مدرسہ اصلاحات، ہنر مند پاکستان کے فروغ، ہائرایجوکیشن شعبے میں اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کو ملک میں یکساں نصاب تعلیم متعارف کرانے پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا پہلی جماعت سے پانچویں کے لئے متفقہ نصاب تشکیل دے دیا گیا ہے، متفقہ نصاب کااپریل 2021میں نفاذ کر دیا جائے گا، چھٹی سے8ویں جماعت کےنصاب پراسٹیک ہولڈرزسے مشاورت جاری ہے۔
کوروناکی وجہ سے تدریسی اداروں کی بندش کے باوجود نظام تعلیم جاری ہے، ٹیلی اسکولنگ سمیت مختلف طریقہ کار کو استعمال میں لایا جا رہا ہے، ای تعلیم پورٹل کا اجرابھی کیا جا رہا ہے جبکہ دوردرازعلاقوں میں تعلیم کےلئےریڈیوپاکستان کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک کےتعلیمی نظام میں طبقاتی تفریق کوختم کرنااولین ترجیح ہے، یکساں نصاب تعلیم کے ملک بھر میں نفاذ کی کوششیں تیز کی جائیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کی پالیسی پر کام تیز کیا جائے اور مدارس میں زیرتعلیم بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے جبکہ مدارس سے طے شدہ لائحہ عمل پرعملدرآمد کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔
کوروناکی صورتحال کے پیش نظروزیراعظم کی وفاقی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ مشاورت سے تعلیمی وتدریسی عمل پرمشترکہ حکمت عملی تشکیل دیں اور والدین کے فیسوں پر تحفظات دور کرنے کی حکمت عملی وضع کی جائے۔
اجلاس میں مختلف صوبوں میں قائم وفاقی یونیورسٹیزکےذیلی کیمپس کے مسائل پر بھی گفتگو ہوئی ، عمران خان کا کہنا تھا کہ مختلف ذرائع سے تدریسی عمل تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے اور ذیلی کیمپس میں زیرتعلیم طلباکی تعلیم میں کوئی حرج اورخلل نہ پڑے، نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ، چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیارکرنا وقت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا صورتحال سے تعلیم کے شعبے کو غیرمعمولی چیلنجز درپیش ہیں، ہر ممکن کوشش کی جائے کہ تدریسی عمل کسی صورت متاثر نہ ہو اور شعبہ تعلیم میں چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آؤٹ آف باکس سلوشن تجویز کیے جائیں۔