تازہ ترین

حکومت کا سی پیک منصوبوں پرکام اور تعمیراتی انڈسٹری کھولنے کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سی پیک منصوبوں پرکام کھولنےکافیصلہ کرلیا گیا اور کہا تعمیراتی انڈسٹری کل سےکھول دی جائےگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلامیں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزرا اورچیئرمین این ڈی ایم اے بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اجلاس میں کوروناوائرس کی صورتحال سےمتعلق اقدامات کاجائزہ لیا گیا جبکہ ظفرمرزانےملک میں کوروناوائرس کی تازہ صورتحال سےآگاہ کیا اور اسدعمر نے موجودہ تناظرمیں معاشی وانتظامی اقدامات پربریفنگ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں سی پیک منصوبوں پرکام کھولنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا تعمیراتی انڈسٹری کل سےکھول دی جائےگی اور وزیراعظم کل انڈسٹری سےمتعلق پیکج کااعلان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے معاشی ٹیم کیساتھ ریلیف پیکج کے خدوخال پرمشاورت مکمل کرلی ہے ، انڈسٹری سے متعلق مزدوروں کی آمدورفت سے متعلق اور نمازجمعہ اورتراویح سےمتعلق صوبوں کوایڈوائزی جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جمعہ،تراویح سےمتعلق مقامی انتظامیہ صورتحال کےپیش نظرفیصلہ کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا غریب کےگھرکاچولہاجلےاس لیےکل تعمیراتی انڈسٹری کھول رہےہیں، مزدوروں کا روزگار انڈسٹری سے وابسطہ ہے، مزدورطبقہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سندھ سے بلوچستان اورپنجاب کو گندم کی بلاتعطل ترسیل کابھی جائزہ لیا گیااور صنعتی یونٹس کی روانی،سی پیک منصوبوں پرعملدرآمد سےآگاہ کیا گیا۔

وفاق اورصوبوں کےدرمیان کوآرڈی نیشن کی بہتری اورمصدقہ ڈیٹاجمع کرنےسےمتعلق اقدامات پر پربریفنگ دی گئی۔

آئندہ اجلاس کےپیش نظرکثیرالضابطہ ریسرچ کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، کمیٹی مختلف شعبوں سےسفارشات مرتب کرکےاجلاس میں پیش کرے گی اور سفارشات کی روشنی میں مستقبل کےلائحہ عمل کاتعین کیاجاسکے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں درست،حقائق پرمبنی ڈیٹاکی دستیابی اہم ہے، درست ڈیٹاکی فراہمی میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائےگی، مختلف ملکوں میں کیےگئےاقدامات کامسلسل جائزہ لیاجارہاہے، ملکی حالات وواقعات کےمطابق بہترین اقدامات اٹھائےجائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالات دنیاسےمختلف ہیں، ہمارامقابلہ کوروناکیساتھ ساتھ غربت وبےروزگاری سےبھی ہے، ہر فیصلہ زمینی حقائق کومدنظر رکھتےہوئےکیاجائےگا۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں ڈاکٹرزاورطبی عملےکیلئےایک ماہ کی اضافی تنخواہ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا انسانیت کی خدمت سےسرشار ڈاکٹرزاورطبی عملےکاجذبہ لائق تحسین ہے، صحت شعبےسےوابستہ لوگوں کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پرپوراکریں گے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کوروناکی تشخیص کیلئے میڈیکل سہولت پربریفنگ دی اور میڈیکل کٹس،وینٹی لیٹرز ودیگر آلات کی دستیابی سےمتعلق بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا ابتدائی طورپرنجی شعبےکی2لیبارٹریوں کوٹیسٹ آلات دیئے جارہے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا چاہتےہیں کہ ٹیسٹ کےاخراجات میں خاطرخواہ کمی لائی جاسکے، ٹیسٹ سہولتیں مزید14لیبارٹریزمیں فراہم کی جائیں گی۔

اجلاس میں تفتان سے آئےزائرین سے متعلق تفصیلی بریفنگ میں کہا گیا تفتان سےآئےزائرین مکمل صحت مندہیں، جو زائرین کورونا سے متاثرہوئے ان کی اکثریت صحتیاب ہوچکی ہے۔

گذشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ملک بھرمیں لاک ڈاؤن چودہ اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ لاک ڈاون میں نرمی سے متعلق مشاورت پانچ اپریل کے بعد ہو گی۔

بعد ازاں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلوں کے بارے میں اسد عمر، ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف نے میڈیا کو اہم بریفنگ دی تھی ، اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں لاک ڈاؤن کی بندشیں 14 اپریل تک جاری رہیں گی۔ تاہم کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی دکانیں کھلی رکھنا بہت ضروری ہے۔ تمام صوبے اس فیصلے پرعملدرآمد کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس آیا، ہم نے کورونا کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مزید 2 ہفتے تک بندشیں جاری رکھی جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -