اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بھارتی لوک سبھامیں شہریت کےمتنازع بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا متنازع بل آرایس ایس کے ہندو راشٹریہ کے توسیعی منصوبے کا حصہ ہے، مودی حکومت منصوبے کےتحت پروپیگنڈا کررہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی لوک سبھامیں شہریت کےمتنازع بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا متنازع بل انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی اوربل پر قانون سازی دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متنازع بل آرایس ایس کے ہندوراشٹریہ کےتوسیعی منصوبےکا حصہ ہے، فاشسٹ مودی حکومت منصوبے کےتحت پروپیگنڈا کررہی ہے۔
We strongly condemn Indian Lok Sabha citizenship legislation which violates all norms of int human rights law & bilateral agreements with Pak. It is part of the RSS "Hindu Rashtra” design of expansionism propagated by the fascist Modi Govt. https://t.co/XkRdBiSp3G
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 10, 2019
اس سے قبل انسانی حقوق کےعالمی دن کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر چار ماہ سے جاری بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑارہا ہے ، سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیرکےغیرقانونی الحاق پر بھارت کےخلاف اقدام کرے۔
وزیراعظم نے مطالبہ کیا کشمیریوں پرمظالم کےپہاڑ توڑےجانےکاسلسلہ رکوایاجائے اور عالمی قوانین کےرکھوالےبھارت کےغاصبانہ قبضےکانوٹس لیں۔
مزید پڑھیں : عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان
یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ نے شہریت کا متنازع بل منظورکیا تھا، بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا ، بل میں مسلمانوں کے علاوہ دیگرتارکین وطن کوشہریت دینے کی اجازت دی گئی ، جس کے حق میں 293ووٹ آئے جبکہ 82اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔
ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیرلاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی ظلم وستم نہیں ہوتا ہے، اس لئے اس بل کا فائدہ انہیں نہیں ملے گا، اگرایسا ہوا تویہ ملک انہیں بھی اس کا فائدہ دینے پر غور کرے گا۔