تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بہتری کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا،مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں منزل کا تعین اور مائنڈسیٹ کو درست کرنے کی ضرورت ہے، بہتری کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا، مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، مشکل فیصلے سے ہی آپ کو اوپر لیکر جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نسٹ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان سمیت دنیا میں سب سے زیادہ لوگ دل کے امراض سے مرتے ہیں، پاکستان میں اسٹنٹ کی تیاری ایک خوش آئند چیز ہے اور مقامی سطح پر کارڈیک اسٹنٹ کی تیاری اہم پیش رفت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتی کردار اور ڈائریکشن کافقدان تھا، ڈالر زیادہ باہراور ملک میں کم آئیں تو کوئی ملک خوشحال نہیں ہوسکتا، ترقی کے سفر میں منزل اورسمت کا تعین بہت ضروری ہے ، تجارتی خسارہ معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہے ، ہر کچھ عرصے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اداروں میں کوآرڈینیشن کی کمی نظرآئی ہے، ڈالر کم آئیں گے تو روپیہ گرے گا اور پھر مہنگائی ہوتی ہے ، 60کی دہائی میں ہماری منزل درست تھی ،ایکسپورٹ بڑھ رہی تھیں، ترکی نے برآمدات پر توجہ دے کر معیشت کو ترقی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں بہت کم ملک ہیں جو اپنے اسٹنٹ بنارہےہیں ، اس اقدام سے دل کے مریضوں کے اخراجات میں کمی آئے گی، ملک میں منزل کا تعین اور مائنڈسیٹ کو درست کرنے کی ضرورت ہے، سرمایہ کاری نہیں ہوگی تو ملک کیسے آگے بڑھے گا ، حکومت کوشش کررہی ہے کہ ملک میں سرمایہ ہو ،کاروبار چلے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بیرون ملک جاکر پاکستان کی زیادہ قدر ہوتی ہے ، دنیا بھر میں اوورسیز اپنے ہنر سے پاکستان کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں ، دہری شہریت ہے تو اسے غدار سمجھاجاتا ہے ، ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کے خوشگوار ماحول بنانا ہوگا ، اوورسیز پاکستانی ہمارانمبرون اثاثہ ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک ایکسپورٹ نہیں بنائیں گے پھر آئی ایم ایف جانا پڑے گا، بطوراسپورٹس مین مغربی معاشرے میں طویل عرصہ گزارا ، اپنی پارٹی بنا کر اس مقام تک پہنچنا میرے لئے سب سے منفرد تجربہ ہے، سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو سمجھ نہیں پاتے، اپنی صلاحیتوں کو اجاگرکرنے کیلئے وژن کا ہونا بہت ضروری ہے۔

انھوں نے کہا کہ صرف ایشین ٹائیگر بننا وژن نہیں ہوتا، اسپورٹس میں جدوجہد اور سیکھنے کو بہت کچھ ملتاہے، انسان کی صلاحیت محدود نہیں ، جو چاہیں بن سکتے ہیں ، پیسہ بنانا سب سے چھوٹی سوچ ہے، زندگی کا فلسفہ نماز میں ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسان کوخوشی اس وقت ملتی ہےجب آپ کی روح خوش ہو ، جس دن شوکت خانم اسپتال کا دروازہ کھلا وہ خوشی بیان نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے مزید کہا سارے ڈاکو اکٹھے ہوجاتے ہیں کہ ان کو این آراو دےدیں، بہتری کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا،مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، مشکل فیصلے سے ہی آپ کو اوپر لیکر جاتے ہیں اور خوداعتمادی محنت سے آتی ہے۔

Comments

- Advertisement -