اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ، مشیر تجارت، مشیر خزانہ، صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی و صوبائی وزرا شریک ہوئے۔
اجلاس میں صوبائی وزرا اور متعلقہ سیکریٹریز نے وزیر اعظم کو رمضان سے متعلق حکمت عملی پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رمضان بازاروں میں چینی 55 روپے فی کلو فراہم کی جائے گی، 10 کلو آٹے کی 290 روپے میں فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ ضروری اشیا کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے رمضان میں اشیائےخور و نوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے تمام اشیا مقرر شدہ ریٹ پر عوام کو دستیاب ہوں، انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔ اجلاس میں بجلی، گیس اور پانی کی دستیابی کی مانیٹرنگ کے لیے صوبائی سطح پر کنٹرول رومز قائم کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیلڈ افسران کی جانب سے روازنہ بھیجی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے۔ حکومت کو عوام کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے۔ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام کو ممکنہ ریلیف دیا جا سکے۔
انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔ ضلعی انتظامیہ اور وفاقی و صوبائی حکومتوں میں رابطہ ضروری ہے۔ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے حکم دیا کہ انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اشیا کے معیار کو یقینی بنانے پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم نے سحر و افطار میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے جبکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جائے۔