تازہ ترین

اسرائیلی جاحیت: وزیراعظم عمران خان کا فلسطینی صدر سے رابطہ، حمایت کی یقین دہانی

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور فلسطین کے عوام کی جائز حقوق کے لیے جاری جدوجہد کی مستقل حمایت کا اعلان کیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے جمعرات کے روز ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

دورانِ گفتگو وزیر اعظم عمران خان نے اسرائیلی مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی جائز حقوق کے لیے جاری جدوجہد میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

وزیراعظم عمران خان  نے اسرائیلی فوج کے حملوں سے بچوں سمیت فلسطینی شہریوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ ’مسجداقصیٰ میں بے گناہ نمازیوں پر اسرائیلی فورسز کے حملے شرمناک ہیں‘۔ وزیراعظم نے فلسطینی صدرکو پاکستانی عوام کی جانب سے یکجہتی کا پیغام پہنچایا۔

مزید پڑھیں: “دنیا کے حکمرانوں کو مسئلہ فلسطین پر سوچنا ہوگا”

دونوں رہنماؤں نے انسانی حقوق، عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں روکنےکے لئےاقدامات پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے عالمی سطح پر فلسطینیوں کی ہر ممکن کوشش اور مدد کی یقین دہانی کرائی جبکہ بحرانی صورتحال میں پاکستانی قیادت نے فلسطین سے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے فلسطینی صدر کو عالمی رہنماؤں سے ہونے والے رابطوں اور گفتگو سے بھی آگاہ کیا۔ محمود عباس نے  پاکستانی کی حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستانی قیادت کے بروقت ردعمل  کی تعریف اور مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کو بھی سراہا۔

صدر محمود عباس نے وزیر اعظم کو حالیہ پیشرفت سے آگاہ کیا۔ دونوں ممالک کے سربراہان نے آئندہ کی حکمت عملی اور ممکنہ اقدامات پر بھی تبادلہ خیال اور موجودہ صورت حال پر مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی بربریت، ڈیرن سیمی، محمد صالح، عامر خان کا فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی

واضح رہے کہ جمعۃ الوداع کے روز سے اسرائیلی فوج فلسطینیوں میں ظلم ڈھا رہی ہے،  اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادائیگی کے لیے جمع ہونے والے نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا، جس میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں زخمی اور گرفتار بھی ہوئے۔

بعد ازاں اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی میں واقع القدس اور شیخ جراح میں فلسطینی شہری آبادی پر فضائی بمباری کی، جس کے نتیجے میں تین سے زائد کثیر المنزلہ رہائشی عمارتیں زمیں بوس ہوئیں اور اس بربریت سے بچوں سمیت 50 سے زائد فلسطینی بھی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -