تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

فاٹا انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے، وزیرِ اعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت فاٹا انضمام سے متعلق اجلاس میں وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسوم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے۔

تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقہ جات کے انضمام میں پیش رفت اور انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فاٹا انضمام اور قبائلی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ’قبائلی رسم و رواج کے پیشِ نظر نئے نظام کا نفاذ قابلِ عمل بنایا جائے، نئے نظام کے اطلاق میں قبائلی عوام کی مشاورت کو بھی یقینی بنایا جائے۔‘

وزیرِ اعظم نے اجلاس میں متعلقہ انتظامیہ کو فاٹا انضمام کے عمل کے دوران قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کی فراہمی کے مزید مواقع کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انھوں نے تاکید کی کہ اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ انتظامی اقدامات کے نتیجے میں کوئی فرد بے روزگار نہ ہو۔

اجلاس میں عمران خان نے تعلیم کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات جاری کیں، انھوں نے کہا ’بچیوں کے اسکول بہتر بنانے کے لیے جاری کوششیں تیز کی جائیں، خیال رکھا جائے کہ قبائلی علاقوں کے لیے اسکولز، کالجز اور یونی ورسٹیز میں مختص کوٹا متاثر نہ ہو۔‘


یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے فاٹا بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں


وزیرِ اعظم نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے بھی ہدایت جاری کی کہ سابقہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام رائج کرنے کی کوشش بھی تیز کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں جلد از جلد لوکل گورنمنٹ سسٹم کا نفاذ ضروری ہے۔

انھوں نے یہ ہدایت بھی دی کہ جو قبائلی علاقے ضم ہورہے ہیں ان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے طریقۂ کار جلد وضع کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

Comments

- Advertisement -