اتوار, دسمبر 8, 2024
اشتہار

ورلڈمیمن آرگنائزیشن کے وفد کی وزیراعظم کو 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں تعاون کی پیشکش

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ورلڈمیمن آرگنائزیشن کے وفد نے  وزیراعظم عمران خان کو50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں تعاون کی پیشکش کردی ، وزیراعظم نےمیمن برادری کی ملکی تعمیروترقی میں خدمات کی تعریف کی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ورلڈمیمن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات ہوئی ، وفدکی قیادت سی ای اواورصدراےآر وائی نیٹ ورک سلمان اقبال نے کی ، چیئرمین اے آر وائی گروپ حاجی جان محمد اور ڈبلیو ایم او کے صدرسلیمان نور بھی شامل تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے سلمان اقبال کی قیادت میں آئے وفد کا پر تپاک استقبال کیا جبکہ وفد کی جانب سے عمران خان کو وزیراعظم کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی گئی۔

- Advertisement -

وفد نے یکم نومبر کو کراچی میں ہونے والے ورلڈ میمن کنونشن کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا آپ کی قیادت پاکستان اور مسلم امہ کے لیے امید کی کرن ہے۔

 

وزیراعظم نے میمن برادری کی جانب سے ملکی ترقی میں کی گئی کاوشوں کو سراہا۔

وفد کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں میمن برادری آپ کے وژن کوعملی جامہ پہنانے میں کردارچاہتی ہے، میمن برادری صحت، تعلیم اور سوشل سروسز میں خدمات کیلئے تعاون چاہتی ہے۔

 

ورلڈمیمن آرگنائزیشن کے وفد نے وزیراعظم کو50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں بھی تعاون کی پیشکش کی اور کہا میمن کمیونٹی آئی ٹی شعبے میں انکیوبیشن سینٹرز کے قیام کا پلان پیش کرے۔

 

وزیر اعظم عمران خان نے میمن برادری کی ملکی تعمیر و ترقی میں خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا میمن برادری نےمیڈیا،بینکنگ، بزنس شعبےمیں نمایاں کامیابیاں سمیٹیں، توانائی ، زراعت، خوراک کےشعبوں میں سرمایہ کاری قابل تعریف ہے۔

وفد نے وزیراعظم کو ملک میں تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ملک بھرمیں اسکول،کالجزاورصحت کےشعبےمیں خدمات انجام دینےکاموقع دیں۔

 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میمن برادری ملک کے تمام بڑےشعبوں میں بہترکارکردگی دکھارہی ہے، تعلیم صحت سمیت دیگرشعبوں میں میمن برادری کو مواقع فراہم کریں گے، ترقی، سوشل سروسز کیلئے میمن کمیونٹی کے تجربے سے استفادہ کریں گے۔

عمران خان نے مزید کہا حکومت بےسہارااورنادارافرادکیلئےمنصوبوں پرغورکررہی ہے، حکومتی زمین پرمسافروں کے لیے شیلٹر بنانے کا منصوبہ ہے، ایسے منصوبے کا آغاز کراچی سے بھی کیا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں