ریاض : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے سعودی عرب بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک میں غربت کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم قابل ستائش ہے، کرپشن کے خلاف سعودی حکومت کی طرزپراقدامات چاہتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسی کوبھی سعودی عرب پرحملے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
عمران خان نے کہا کہ ضرورت پڑی توتنازع یمن کے حل کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کوتیارہیں، تنازعات کے فوجی حل پریقین نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے سعودی عرب بڑا کردارادا کرسکتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مفاہمت کارکا کردارادا کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے بہترکوئی مشورہ نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ بھی ہونا چاہیے۔
افغان مسئلے سے متعلق عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کی بات پرہمیں طالبان نواز کہا گیا، اب سب کواحساس ہوگیا کہ مسئلہ افغانستان کا حل صرف سیاسی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسلمان ممالک کومغرب کی طرف سے نئی طرح کی استعماریت کا سامنا ہے، انسانی حقوق کے نام پرمغربی کلچرتھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے، دوسرا کلچرتھوپنے سے ملک ترقی نہیں کرتا، یہ ثقافتی سامراجیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری پارٹی نے اقتدارسنبھالا ایک دن بھی چھٹی نہیں کی، الیکشن کے بعد سے اہل خانہ کے لیے زیادہ وقت نہیں نکال سکا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کوبہت سے مسائل درپیش ہیں، پہلے 3 سے 4 ماہ کٹھن ہوں گے، پاکستان میں طرزحکمرانی اورلوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آبادی کے 50 فیصد پسماندہ طبقے کو چین کی طرح اوپرلائیں گے، صحت، تعلیم، صاف پانی اور انصاف کی فراہمی حکومتی ترجیحات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی شخص اداروں سے بالا نہیں ہوگا، ملک میں ریاستی اداروں کو مضبوط کریں گے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ملاقات
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم اور سعودی فرمانروا کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پرگفتگو ہوئی تھی جس میں علاقائی وعالمی امور اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل پربھی تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔