اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا نوٹس لےلیا اور وزارت داخلہ سےرپورٹ طلب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا پولیس کو تعاون کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ایس پی طاہرداوڑکےقتل کےواقعے پر نظررکھی ہوئی ہے، اداروں کوواقعےکی فوری تحقیقات کی ہدایت کرتےہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعظم نے وزیر مملکت داخلہ شہریارآفریدی کوتحقیقات کی نگرانی کا حکم دیتے ہوئے خیبرپختونخواکی پولیس کو تحقیقات میں اسلام آبادپولیس سے تعاون کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
Have followed the shocking tragedy of the murder of SP Tahir Khan Dawar & ordered KP govt to coordinate with Islamabad police in holding an inquiry immediately. MOS Interior Shahryar Afridi has been tasked to oversee it with an urgency & present the report to me.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 15, 2018
دوسری جانب شہید ایس پی کاجسد خاکی آج افغانستان سے پاکستان لایا جائے گا جبکہ افغان سفیرعمر زخیل وال نے طاہرداوڑکے پراسرار قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا افغان حکومت طاہر داوڑ کے قتل کی مکمل تحقیقات کرے گی۔
وزیرِ اطلاعات کے پی شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ طاہر داوڑ کی نمازِ جنازہ پشاور میں ادا کی جائے گی، نمازِ جنازہ کے بعد میت ورثا کے حوالے کی جائے گی۔
مزید پڑھیں : طاہرداوڑ شہید کا جسدخاکی آج طور خم کےراستے پاکستان منتقل کیا جائے گا
گذشتہ روز دفتر خارجہ نے اسلام آباد سے اغوا ایس پی طاہرداوڑ کے افغانستان میں قتل اور لاش ملنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ شہید کا جسدخاکی جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہرداوڑکی لاش گذشتہ روزننگرہارسے ملی،لاش کےساتھ ایس پی کاسروس کارڈبھی ملا ، لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے جلال آباد کے سرکاری اسپتال منتقل کردیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ پاکستانی حکام کے حوالے کی جائے گی۔
اس سے قبل داخلہ امورکے وزیرمملکت شہریار آفریدی نےکہا تھا معاملہ حساس ہے، فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے جبکہ خیبرپختونخواکےوزیراطلاعات شوکت یوسف زئی نے بتایا تھا طاہرداوڑ کی شہادت کی افغان حکومت نے تصدیق کردی ہے، پولیس ٹیم آج پورادن طورخم بارڈرپرانتظار کرکے واپس آگئی۔
واضح رہے کہ پشاور پولیس سے تعلق رکھنے والے افسر محمد طاہر خان داوڑ 17 روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہیں ملی تھی۔
جس کے بعد خبریں گردش کرتی رہی کہ 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے پشاور کے ایس پی کو نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا ہے، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی۔
اہلِ خانہ کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے تھے،جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
افغان انتہا پسند تنظیم نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔