اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

وفاقی کابینہ کو اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں اور ملکی موجودہ نظام تعلیم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 دسمبر تک پراپرٹی ڈکلیئر کرنے والوں کے لیے 4 فیصد ٹیکس جبکہ 30 ستمبر تک پراپرٹی ڈکلیئر کرنے والوں کے لیے 2 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

اسی طرح اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی اثاثوں کو ظاہر کرنے پر 30 جون تک 5 فیصد، 30 ستمبر تک 10 فیصد اور 31 دسمبر تک 20 فیصد ادا کرنا ہوں گے۔ کیش کی صورت میں ظاہر اثاثے پاکستانی بینکوں میں جمع کروانے ہوں گے، اسکیم کا فائدہ اٹھانے والوں کو ٹیکس ریٹرنز بھی جمع کروانا ہوں گے جبکہ 30 جون 2018 تک کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی دینا ہوگی۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) آگاہی کے لیے تمام سرکلرز اور گائیڈ لائنز جاری کرے گا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے سرکاری ملازمین فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ ظاہر کیے گئے منقولہ اثاثے پاکستان لانا ہوں گے۔ اثاثے پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ میں بھی تبدیل کروائے جا سکتے ہیں۔

غیر ظاہر شدہ سیلز 3 فیصد ادائیگی سے قانونی بنائی جاسکتی ہے، بیرون ملک اثاثوں کی مالیت کا اندازہ روپے میں تبدیل کر کے لگایا جائے گا۔

کابینہ اجلاس میں مدارس کو قومی دھارنے میں لانے پر اب تک کی پیش رفت سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی جبکہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قونصلر رسائی پالیسی کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھا۔

اجلاس میں قومی ائیر لائن کے چارٹر اور ایریل ورک لائسنس کی تجدید پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی کابینہ کراچی اور کوئٹہ کی خصوصی عدالت برائے انسداد منشیات کے ججوں کی تعیناتی، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی اور مصر کے نیشنل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ اجلاس میں چین کی جانب سے انسداد منشیات کے لیے عطیہ کردہ سامان پر ڈیوٹی کی چھوٹ کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوگی، کابینہ اجلاس میں فیصلہ

یاد رہے کہ 7 مئی کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوگی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ای سی سی کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

گزشتہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے ایک بار پھر کرپشن کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چوروں اور لٹیروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں وزیر اعظم نے وفاقی وزرا کو مزید اختیارات دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا تاہم اس سلسلے میں وفاقی وزرا کو مزید با اختیار بنانے کے لیے اہم فیصلے چند روزمیں کیے جائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں