اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ اسامہ ستی کے ورثا جس طرح مطمئن ہوں ، وزیر داخلہ ان کو مطمئن کریں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں سمیت 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور متعد دنکات کی منظوری بھی دے دی گئی۔
اجلاس میں وزیر توانائی نے بجلی بریک ڈاؤن پر رپورٹ کابینہ کوپیش کردی اور بتایا سسٹم میں آنیوالی خرابی کوتیزی سے دور کردیا گیا ہے۔
اسامہ ستی کےقتل کی تحقیقات کامعاملہ بھی کابینہ میں زیر بحث آیا ، کابینہ نے رائے دی کہ اسامہ ستی کے والدین جیسے چاہیں ویسے تحقیقات کرائیں، جس پر وزیراعظم نے کہا عوام کوبجلی کے حوالے سےاعتماد میں لیں اور اسامہ ستی کے معاملے کو وزیر داخلہ دیکھیں ، اسامہ ستی کےورثاجس طرح وہ مطمئن ہوں ان کو مطمئن کریں، اپنا بیانیہ مضبوط بنائیں ہر فورم پر۔
وفاقی کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سےمتعلق بل کی منظوری ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی عام ٹینڈرنگ کےذریعےٹیکس اورڈیوٹیز سےاستثنیٰ دینے کی منظوری اور ایف آئی اےکمرشل بینکنگ سرکل لاہور پولیس اسٹیشن ڈیکلیئرکرنے کی منظوری دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نوشہرہ میں کثیرمنزلہ عمارت کی تعمیرسےمتعلق 4رکنی کمیٹی قائم کرنےکافیصلہ کرتے ہوئے قرضوں کےعلاوہ بیرونی فنڈز سےمتعلق بریفنگ مؤخر کردی۔
کابینہ اجلاس میں لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کےڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی ، نیشنل طب کونسل کےنئے ایڈمنسٹریٹرکی تعیناتی اور کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کےبورڈآف گورنرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی ادارہ جاتی اصلاحات کےگزشتہ 2 اجلاسوں کے فیصلوں ، اقتصادی رابطہ کمیٹی اورکابینہ کمیٹی نجکاری کےاجلاسوں کےفیصلوں کی بھی توثیق کی۔