اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ملکی انڈسٹری کے فروغ کیلئے منصوبہ بندی کے باعث پاکستان میں بنگلادیش،بھارت کو ملنے والے آرڈرز ڈائیورٹ ہونا شروع ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ملکی انڈسٹری کےفروغ کیلئےمنصوبہ بندی کام کرگئی ، ٹیکسٹائل انڈسٹری سےوابستہ افرادحکومتی اقدامات سے مطمئن ہیں۔
حکومتی اقدامات سےایکسپورٹس آرڈرزمیں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ پاکستان میں بنگلادیش،بھارت کو ملنے والے آرڈرز ڈائیورٹ ہونا شروع ہوگئے۔
سابقہ حکومتوں کے واجبات کی موجودہ حکومت میں ادائیگی بڑی وجہ قرار دی گئی، صنعتکار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے 532 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا اور سابق دور حکومت میں مسائل کے حل کیلئے اسحاق ڈار کے پاس گئے۔
سابق عہدیدار اپٹما نے کہا کہ اسحاق ڈارنےکہاوقت نہیں اپنی بات صرف3منٹ میں کہیں، وزیراعظم نے ٹیکسٹائل انڈسٹری سے کئے گئے وعدے پورے کر دیے، سستی بجلی کے اعلان نے ایکسپورٹرز کا اعتماد مزید بڑھا دیا۔
صنعتکار کے مطابق ہم ملکی وغیرملکی آرڈرزپورانہیں کرپارہے، تمام بندلومزچل پڑیں،30ہزارنئی پاورلومزمزیدآرہی ہیں جبکہ فیصل آبادکی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 25فیصدلیبرکی کمی کاسامناہے۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صنعتی شعبے کیلئے پیکج کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت یکم نومبر2020 سے چھوٹی صنعتوں کو اضافی بجلی آدھی قیمت پر میسر ہوگی جبکہ اضافی بجلی کے استعمال پر 50 فیصد رعایت دی جائے گی۔