تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت نے کشمیریوں کا قتل عام نہ روکا تو ہمارا خاموش بیٹھنا مشکل ہوگا: وزیر اعظم کا واضح پیغام

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا قتل عام جاری رکھتا ہے تو پاکستان کے لیے خاموش تماشائی بنے رہنا مشکل ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کے حوالے سے بات کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ بندی لکیر کے اس پار نہتے شہریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے شدت پکڑتے اور معمول بنتے حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کے لیے بھارت سے اصرار کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی جانب سے ایک خود ساختہ / جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔

اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ میں ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بھارت جنگ بندی لکیر کے اس پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ دراز نہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اگر ایسا کرتا ہے تو پاکستان کے لیے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن مسلسل 168 روز سے جاری ہے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بدستور معطل ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک اور ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

Comments

- Advertisement -