اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ہارٹ اسٹنٹ تیار کرنے والے یونٹ کا افتتاح کردیا، جس کے بعد ہارٹ پاکستان ہارٹ اسٹنٹ بنانے والا دنیا کا 18 واں اور مسلم دنیا کا دوسرا ملک بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نسٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا ، جہاں انھوں نے ہارٹ اسٹنٹ تیار کرنے والے یونٹ کا افتتاح کیا ، نسٹ نیورسٹی میں اسٹنٹ تیاری سے پاکستان کو 8 ارب سالانہ بچت ہو گی۔
یونٹ کے افتتاح کے بعد پاکستان ہارٹ اسٹنٹ بنانے والا دنیا کا 18 واں ملک بن گیا جبکہ ہارٹ اسٹنٹ تیاری میں مسلم ممالک میں ترکی کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے اور جنوبی ایشیائی ممالک میں بھارت کے بعد پاکستان میں اسٹنٹ تیار ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نسٹ یونیورسٹی میں لیبارٹری کا بھی دورہ کریں گے۔
یاد رہے رواں سال مارچ میں ڈریپ کی جانب سےنسٹ یونیورسٹی کو اسٹنٹ سازی کا لائسنس جاری کیا گیا تھا ، معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا تھا کہ نسٹ یونیورسٹی عالمی معیار کا اسٹنٹ تیار کرے گی، حکومت ڈریپ میں وسیع پیمانے پر اصلاحات یقینی بنا رہی ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر تیاری سے اسٹنٹ کی قیمت میں نمایاں کمی آئے گی اور اسٹنٹ سازی کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ہارٹ سرجری میں اسٹنٹ کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟
دل انسانی جسم کا اہم ترین حصہ گردانا جاتا ہے۔ پورے جسم میں خون کی گردش کا دارومدار اسی دل پر ہوتا ہے۔ خون جن نالیوں سے گزرتا ہے اُنہیں شریانیں کہتے ہیں۔ اگر ان شریانوں میں خون کا بہاؤ ممکن نہ رہے تو ڈاکٹر آپریشن کے ذریعے ایک مصنوعی نالی ڈال دیتے ہیں اسی کو اسٹنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ اب آپ خود جان سکتے ہیں اسٹنٹ کا کتنا اہم کردار ہے۔
جسم میں خون کا بہاؤ شریانوں کی دوبارہ بحالی تک اسی اسٹنٹ پر ہوتا ہے۔ اگر یہ اسٹنٹ ناقص ہو یا غیررجسٹرڈ ہو گا تو مریض کے زیادہ دیر تک زندہ رہنے کے چانس بھی کم ہو جاتے ہیں۔ اسٹنٹ کئی قسم کے ہوتے ہیں کچھ اسٹنٹ ساری عمر شریانوں میں لگے رہتے ہیں۔ کچھ اسٹنٹ اس وقت تک لگائے جاتے ہیں جب تک شریانیں اس قابل نہ ہوجائیں کہ خون کا بہاؤ نارمل کرسکیں۔
اس میں ایک ہفتہ، مہینہ یا کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، اسٹنٹ دھات سے بنائے جاتے ہیں، جدید تحقیق میں اب دھات کی بجائے حساس دھاگوں سے بھی اسٹنٹ مارکیٹ میں آچکے ہیں۔