اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

پاکستانی فری لانسرز کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : فری لانسرز کے لیے ای روزگار مراکز کے قیام کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا جبکہ یکم فروری سے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 10 ہزار پے پال اکاؤنٹ بنائے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 10 ہزار ای روزگار مراکز کے قیام کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا،نگراں وزیر اعظم انوار الحق نے اسلام آباد میں تقریب میں 39 ای روزگار سینٹرز کے قیام کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر نگراں وزیر ڈاکٹرعمر سیف نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں چھوٹے بڑے شہروں میں 250 مراکزقائم ہوں گے، جلد ہی ہم ملک بھر میں 10 ہزار مراکز کا ہدف پورا کرلیں گے۔

- Advertisement -

ڈاکٹرعمر سیف کا کہنا تھا کہ آئی ٹی ایکسپورٹ کو 10 ارب ڈالرزتک لے جانا ہے، ملک میں اسوقت 15 لاکھ سے زائد افراد فری لانسنگ کررہے ہیں، بیشتر فری لانسرزکے پاس مطلوبہ سہولتیں،انٹرنیٹ، لیپ ٹاپ یاموزوں جگہ نہیں۔

انھوں نے کہا کہ 100 افراد کی گنجائش سے 10 ہزار مراکز میں 10 لاکھ فری لانسرز کو جگہ ملے گی، اس طرح آئی ٹی ایکسپورٹ 10 ارب ڈالرز سالانہ بڑھائی جاسکے گی۔

نگراں وزیر نے بتایا کہ نگراں دورحکومت کے 4 ماہ میں وزارت آئی ٹی کی کارکردگی شاندار رہی،ایس آئی ایف سی نے پالیسیوں، منصوبوں کی منظوری میں کردار ادا کیا، آج ہم آئی ٹی کمپنیز کو 50 فیصد ڈالرز ان کے اکاؤنٹس میں رکھنے کی سہولت دینےکے قابل بنے۔

ڈاکٹرعمر سیف کا مزید بتانا تھا کہ جامعات سے فارغ 2لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کی عالمی تربیت کاپروگرام شروع کیا گیا، فری لانسرز کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ وے کا بڑا مسئلہ حل کیا گیا، یکم فروری سے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 10 ہزار اکاؤنٹ بنائے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ فری لانسرز اکاؤنٹ پے پال کے ذریعے رقوم اکاؤنٹ میں وصول کرسکیں گے، پائلٹ منصوبے کی کامیابی کے بعد تھرڈ پارٹی ایگریمنٹ کے ذریعے رقوم وصولی بڑے پیمانے پر ہوسکے گی۔

فائیو جی کے حوالے سے نگراں وزیر کا کہنا تھا کہ فائیو جی اسپیکٹرم کیلئے تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے اسپیکٹرم کی دستیابی یقینی بنائی گئی، آکشن ایڈوائزری کمیٹی کے احکامات پر کنسلٹنٹ کی تقرری ,اگست تک اسپیکٹرم نیلامی ہوگی۔

ڈاکٹرعمر سیف نے بتایا کہ ملک بھر میں مزید 2 لاکھ کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے منصوبے کا جلد آغاز ہوگا، رائٹ آف وے پالیسی کا مکمل نفاذ، مختلف اداروں کے مابین تنازعات کا خاتمہ کردیا گیا ،ٹیلی کمیونیکیشن ٹریبونل کا قیام ہونے سے ٹیلی کام سیکٹر کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوان تخلیق کاروں کی مددکیلئے 2ارب سے پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ کا اجراکیا گیا،اسمارٹ فونزفار آل منصوبے کے تحت آسان اقساط پرموبائل فراہمی کا اجراکرنے جارہےہیں،موبائل فونز مینوفیکچرنگ کمپنیوں کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فنڈ قائم کررہےہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں