نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جس ملک میں بھی جاتے ہیں وہاں ملنے والے رہنماؤں کے گلے پڑ جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ دنوں امریکہ کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
زیادہ تر سیاست دان اپنے ہم منصب سے ملاقات کے وقت مصافحہ کو ترجیح دیتے ہیں لیکن یہاں صورتحال مختلف ہے مودی کے معاملے میں دیکھا گیا ہے کہ وہ عالمی رہنماؤں کے گلے پڑجاتے ہیں۔
ٹرمپ سے بھی ملتے وقت مودی نے ہاتھ نہیں ملایا بلکہ پریس کانفرنس کے دوران ان سے ایک نہیں بلکہ دو ںہیں بلکہ تین بار گلے پڑے تاہم ٓٹرمپ نے گلے تو مل لئے لیکن ہاتھ ملانے کو زیادہ بہتر محسوس کیا۔
مودی کا گلے ملنا ان دنوں عالمی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے گلے پڑنے یا گلے ملنے کے چرچے ہیں۔ لندن کے اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی مودی کے ٹرمپ سے گلے ملنے کی خبر کو شہ سرخیوں میں جگہ دی۔
واشنگٹن وال اسٹریٹ جنرل نے بھی فرنٹ پیج پر ٹرمپ اور مودی کے ملنے کی خبر کو ہائی لائٹ کیا۔
گزشتہ سال کی تصاویر پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مودی 2015 ء میں برطانوی وزیر اعطم ڈیوڈ کیمرون، سابق امریکی صدر بارک اوبامہ، جاپان کے وزیر اعطم شینزو ایبی، سابق آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ، ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق، متحدہ عرب امارات کے پرنس شیخ محمد بن زید النہیان، فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ سے بھی گلے ملتے نظر آئے ہیں۔
سوشل کمنٹیٹر سنتوش دیسائی نے مودی کے گلے پڑنے کو اس طرح بیان کیا کہ ہاتھ ملانا فاصلے ظاہر کرتا ہے جبکہ گلے ملنے سے اپنے پن کا اظہار ہوتا ہے۔