تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

کسی سے بغض نہیں رکھتے ورنہ کے پی کے میں ہماری حکومت ہوتی، وزیراعظم

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ چترال کی عوام سے دل کی گہرائیوں سے محبت کرتا ہوں، ووٹ مانگنے نہیں آیا ،ووٹ مانگنے کیلئے ابھی دن ہیں، بغض نہیں رکھتے ورنہ کے پی کے میں ہماری حکومت ہوتی۔

وزیر اعظم نے چترال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے دل کی گہرائیوں سے آپ سے محبت کرتا ہوں، چترال کے عوام کو میرا سلام آپ کا بڑا دل دادا ہوں، جب میں پہلے دور میں وزیراعظم تھا تب بھی آیا تھا0 آج بھی آیا ہوں اور 2018 کے بعد میں پھر آؤں گا، خوشی ہے چترال کے لوگ اردو سمجھنے لگے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں آپ کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں، ان نوجوانوں کے لیے جن کے لیے آج تک کچھ نہیں کیا ،پہلی مرتبہ پچھلے ستر سالوں میں یونیورسٹی کا اعلان کرتا ہوں اور میں اپنی نگرانی میں یونیورسٹی بنواؤں گا، یہاں ایک نہیں کئی یونیورسٹیاں بنیں گی۔

انھوں نے کہا کہ چترال کسی لاہور اور کراچی سے کم نہیں، چترال میرے لیے اتنی ہی اہمیت کا حامل ہے جتنا لاہور اور کراچی ہے،2017 میں لواری ٹنل مکمل ہوجائے گا، یہ منصوبہ پچھلے 55 سال سےبن رہا ہے، لواری ٹنل پر 27 ارب روپے خرچ ہورہے ہیں، ہم نے آتے ہی 8 ارب روپے دیے اور پچھلے تین سال میں 10 ارب دیے اور اگلے سال میں 8 ارب دیں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ جون 2017 میں چترال آؤں گا اور ہم سب مل کر لورائی افتتاح کریں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ٹی وی پرآکر باتیں کرنے والوں کی بات کا نوٹس نہیں لیتا، عوام ان کی باتوں کا نوٹس لیکرجواب دے رہے ہیں، ہمارے دل میں کسی کے لیے بغض نہیں، ورنہ کے پی کے میں ہماری حکومت ہوتی، صوبائی حکومتوں سے تعاون کیا اور اگر کوئی تعاون نہیں کرنا چاہتا تو ان کی مرضی لیکن ہم نے تعاون کیا اور کرتے رہیں گے ، میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو بھی ہدایت نصیت کرے تاکہ ہم مل کر پاکستان کی تعمیر میں کردار ادا کریں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ افتخارالدین سے میرا تعلق مشرف نہیں ان کے والد محین الدین کی وجہ سے ہے، افتخارالدین نے مجھ سے کہا کہ میں بنیادی طور پر مسلم لیگی ہوں اور آپ کی پارٹی سے لڑنا چاہتا ہوں، میں نے کہا کہ آپ ممبر بنے ہوں تو آپ یہاں کے عوام کی خدمت کرو جہاں سے بھی عوامی نمائندہ منتخب ہو، وہ عوام کی خدمت کرے۔

پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام پنجاب میں بھی جواب دے رہیں ہیں اور کراچی میں بھی دیا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ چترال کی سڑکیں موٹر وے سے کم نہیں، سو دیہاتوں کو بجلی فراہم ہوگی، چترال میں 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن بچائی جائے گی، ان میں اکثر منصوبے 2018 میں مکمل ہوجائیں گے اور جو رہ جائیں گے وہ 2018 کے بعد ہم مکمل کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ کیئر پروگرام میں250 بیڈ کا اسپتال شامل کرلیا ہے، ہم سب ملک کر ایک ہیں اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ایک ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کو 20 کروڑ روپے گرانٹ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ گرانٹ ان کی خدمت میں پیش کرتا ہوں، ڈسٹرکٹ ناظم مغفرت شاہ کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے اور جو آپ کی خوشحالی کے لیے خرچ کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -