کینبرا : آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ملک میں اگلے سال کے آغاز میں کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہوجائے گی، جو عوام کو مفت فراہم کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیائی دواساز کمپنی سی ایس ایل کو توقع ہے کہ آئندہ سال کے وسط تک کوئنس یونیورسٹی کی ویکسین تیار ہوجائے گی ابھی اس ویکسین کے پہلے مرحلے کا کلینیکل ٹیسٹ ہو رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہآسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو کوویڈ-19 کی مفت ویکسین فراہم کرنے کے لئے ویکسین بنانے والوں کے ساتھ 1.2 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق معاہدے کے تحت آسٹریلیا حکومت کو اس معاہدے کے تحت آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی ایسٹروجینیکا کے ذریعہ بنائی جانے والی کورونا ویکسین اورکوئنز لینڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کی 8.48 کروڑ سے زائد خوراک کی فراہم کی جائے گی اور یہ ویکسین آسٹریلیا میں ہی تیار کی جائیں گی۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا کہ اگر ویکسین کی تیاری کا تجربہ کامیاب رہا، تو آسٹریلیا میں 2021 میں تمام لوگوں کو مفت میں کووڈ-19 ویکسین دی جائے گی۔
وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت نے دواساز کمپنیوں کے ساتھ1.7 ارب ڈالر مالیت کی کووڈ-19 ویکسین کی فراہمی اور پروڈکشن کے تعلق سے معاہدہ کیا ہے،جس سے یہ یقینی ہوگا کہ آسٹریلیا میں 2021 میں ویکسین مفت دستیاب ہوگی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کی 38 لاکھ خوراکیں آئندہ سال جنوری اور فروری میں سپلائی کئے جانے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیائی دوا ساز کمپنی سی ایس ایل کوئینز لینڈ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر تیار کی جانے والی اپنی کورونا ویکسین کی پانچ کروڑ سے زائد ڈوز فراہم کرے گی۔
سی ایس ایل کو توقع ہے کہ آئندہ سال کے وسط تک کوئنس یونیورسٹی کی ویکسین تیار ہوجائے گی۔ ابھی اس ویکسین کے پہلے مرحلے کا کلینیکل ٹیسٹ ہو رہا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ آسٹریلیائی حکومت کے مالی تعاون سے وہ اس ویکسین کی تقریبا تین کروڑ خوراکیں تیار کرے گی۔