تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

ابھی مشکلات آنی ہیں، ذات سے ہٹ کر فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ابھی مشکلات آنی ہیں، ذات سے ہٹ کر فیصلے کرنا ہوں گے ، جس سے قوم ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ن لیگی سینیٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مؤقف تھا ریفارمز کرکے الیکشن کی طرف جائیں گے ، تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ حکومت 14ماہ پورے کرے گی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ابھی مشکلات آنی ہیں، ذات سے ہٹ کر فیصلے کرنا ہوں گے اور وہ فیصلے کرنا ہوں گے جس سے قوم ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے بات وہی کروں گا جو سچی ہے مگر قوم کو دھوکہ نہیں دوں گا، نیا پاکستان تو کیا ہم صرف قائد کے پاکستان کی طرف چل پڑیں تو یہ بہت بڑی جیت ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ مجھ سمیت 75سالوں میں جوافراد ،حکومتیں آئیں ،قائداعظم کا خواب شرمندہ تعبیر نہ کرسکے، چیلنجز بے پناہ ہیں کیونکہ 75سال کی طرح ہم آج بھی کشکول لیکر گئے، پاکستان کے آس پاس ممالک ہم سے کئی آگے نکل گئے۔

چین کے حوالے سے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین موجودہ مشکل حالات میں پاکستان کو قرض فراہم کررہاہے، چین نے ہمارا ہر مشکل گھڑی میں ساتھ دیا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کلہ ماضی میں جھانکنے اور رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگاہمیں اپنی اصلاح کرنی ہے، اللہ کا حکم ہے اسی قوم کی تقریر بدلتی ہے جو خود اوپر اٹھتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قوم کو اللہ تعالیٰ نے بےپناہ قدرتی وسائل سے مالامال کیاہے، ریکوڈک میں اربوں ،کھربوں ڈالر کے خزانے دفن ہیں مگرآج تک نہیں نکال سکے ،یہ قوم کا قصور نہیں بلکہ تمام قیادت کا قصور ہےجو ریکوڈک کا خزانہ نہیں نکال سکی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ چین کب تک ہماری مدد کرے گا وہ بھی سوچتا ہوگا کب تک یہ ہم سے مانگتےرہیں گے، سعودی عرب کہتاہوگا یہ ہمارےبھائی مگر کب یہ اپنے پاوں پر کھڑے ہوں گے۔

وزیراعظم نے قیمتوں میں اضافے پر بتایا کہ نوازشریف سمیت ہم سب کو قیمتیں بڑھانے پر تکلیف تھی ، ہم نے سوچا پہلے ریاست پھر سیاست ہے، اگر ریاست ہے تو سیاست بھی ہوجائیگی، ناتجربہ کارپچھلی حکومت انڈر 19 بھی نہیں بلکہ یہ تو انڈر 12 تھی۔

حکومتی اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نےدوہزارروپے ماہانہ کی بنیادپردیےتاکہ عوام کوریلیف ملے، ہماری لیپ ٹاپ اسکیم کو پچھلی حکومت سیاسی رشوت کہتی تھی، جب کورونا آیا تو وہی لیپ ٹاپ رابطوں کا ذریعہ بن گیا۔

مختلف ممالک سے تعلقات پر پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے امریکا،یورپی ممالک ، ترکی اور یواےای سے تعلقات خراب کئے،کیا قومیں اس طرح بنتی ہیں، اتحادی جماعتوں اورعوام کےساتھ ملکراس قوم کوبناناہے، راستہ مشکل ضرور ہےلیکن ناممکن نہیں ہے۔

لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وزیراعظم نے بتایا کہ چند دن پہلے واضح ہدایت کی لوڈشیڈنگ کوکم سے کم کریں ، پنکھا بھی نہ چلے تو غریب ہمیں بددعائیں دے گا، ابھی لوڈشیڈنگ ہے مگر اللہ نے چاہاتو قابوپائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس کی قیمت زمین بوس ہوچکی تھیں، پوری دنیامیں گیس ایک طرح سےمفت مل رہی تھی، نوازشریف کےکیےگئےمعاہدےمیں یہ لوگ کیڑے نکالتے تھے لیکن جب گیس سستی مل رہی تھی تو انھوں نے معاہدے نہیں کئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں گیس کے ذخائر کم ہورہےہیں، پچھلی حکومت نے میگابلنڈرز کئے ،قومی معیشت کو بےپناہ نقصان ہوا، ہمیں باہرسےگیس منگوانی ہے،لیکن مل نہیں رہی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 22کروڑ عوام کل بھی تیار تھی اور آج بھی تیارہے، ہم نے وہ سب کرنا ہے جو ترقی یافتہ قوموں نے کیا،دیامربھاشا ڈیم سے ہم 40ہزارمیگاواٹ بجلی بناسکتے ہیں، دیامربھاشااور داسوڈیم کا سنگ بنیاد نوازشریف نے رکھاتھا۔

Comments

- Advertisement -