اشتہار

وزیراعظم شہباز شریف کتنی بین الاقوامی زبانیں بولنا جانتے؟ مریم اورنگزیب نے بتادی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف خود 6 بین الاقوامی زبانیں بولنا جانتے ہیں انکو زبان کی اہمیت کا اندازہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ٹریننگ ورکشاپ لینگویج ڈاکیومنٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا زبان کی اہمیت ہے زبان مختلف کلچرز کو اکٹھا کرتی ہے ، جب ہم بڑے ہورہے تھے اس وقت ہمارا کلچر مختلف تھا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہماری 26 زبانیں معدوم ہونے جارہی ہیں، یہ چار دن کی ورکشاپ، زبان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے باب کا آغاز ہے ، زبان ایک معاشرے کو اپنے اندر سمو لیتی ہے۔

- Advertisement -

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کلچر کے ساتھ زبان اور زبان کے ساتھ کلچر ترقی کرتا ہے، ایسی کانفرنس میں نے پہلے کبھی اٹینڈ نہیں کی ، زبان کے تحفظ جیسے پروگرام میں علامہ اقبال یونیورسٹی کو جو بھی مدد چاہئیے حکومت دینے کیلیے تیار ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود 6 بین الاقوامی زبانیں بولنا جانتے ہیں انکو زبان کی اہمیت کا اندازہ ہے ، زبان ایک طاقت ہے مختلف کلچرز کو تقویت دیتی ہے، زبان کو محفوظ کرنے میں قوموں کی بقاء ہے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے نصاب میں ہماری زبان کا فقدان ہے، نئی نسل کو زبان سے جوڑنا ضروری ہے ، ہم نصاب میں زبان کے حوالے سے کام کررہے ہیں، بچوں جو معلوم ہی نہیں ہے کہ 6 زبانیں اور صوبوں کی زبانوں کے بغیر بھی ہماری زبانیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کو پی ٹی وی کی سکرین اور ریڈیو کی آواز میں آپ کے اس اقدام کو بدلیں گے ، یہ صرف ایک زبان کا تحفظ نہیں یہ ورثے اور قومی تشخص کی ڈاکیومنٹیشن ہے ، اس پروگرام کو سکولوں اور کالجز میں بھی لانا چاہئیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 450سے زیادہ اسکول اور کالجز ہیں اسلام آباد میں وہاں انٹروڈیوس کروا سکتے ہیں ، جتنی جلدی کریں گے اسکے ثمرات اتنی ہی جلدی آنے لگ جائیں گے ، یہ قومی انشیٹیو بن سکتا ہے، آج 26 زبانیں معدوم ہورہی ہیں کل یہ نمبر بڑھ بھی سکتا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ اردو بمقابلہ انگلش نہیں ہے، اپنی شناخت اپنی زبان ہے، بحثیت قوم ہمیں یہ بات سمجھنی ہوگی، نوجواں نسل تک یہ پیغام پہنچانا ہوگا تاکہ اگلے سال ایسی تقریب میں کھڑے ہوں تو 26 معدوم ہوتی زبانوں میں کمی آنی چاہئیے۔

انھوں نے کہا میڈیا خبر کی دوڑ میں اپنا اصل مقصد بھول چکا ہے اب ہم اس پروگرام کی مدد سے اسے اصل مقصد کی طرف واپس لائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں