تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا‘ وزیراعظم

بیجنگ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شرح نموسالانہ 6 فیصد کے حساب سے ترقی کررہی ہے، 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے باؤ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورم میں ممتازترین شخصیات سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ چین عالمی تجارت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، امید ہے چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین مزید ترقی کرے گا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ عالمی اہمیت اختیارکرگیا ہے، ایشیا معاشی آرڈرمیں مرکزی حیثیت اختیارکررہا ہے جبکہ چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے۔

چین نےایشیا میں معاشی بحران کے خاتمے کے لیے گراں قدرکام کیا‘ چینی صدر

وزیراعظم پاکستان کا باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہائی ویز،موٹر ویز پرصنعتی منصوبے سی پیک کا اہم حصہ ہیں۔

وزیراعظم پاکستان کا باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات بے مثال ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع پیش کرتا ہے اورعلی بابا کمپنی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل چین میں ایک انٹرویو کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا پاک چین اقتصادی راہداری سے دونوں ملکوں کو یکساں فائدہ ہوگا اور اس منصوبے سے پاکستان میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔

واضح رہے کہ باؤ فورم ایک غیرسرکاری اور غیرمنافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے جس کا باضابطہ طور پرقیام 2001ء میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد ایشیا، دنیا کے دیگر ممالک اور ایشیا کے مابین گہرے اقتصادی تعاون، روابط اور تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

باؤ فورم حکومتی سربراہان، کاروباری برادی، ماہرین اور اسکالرز کو معیشت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور توانائی کت شعبوں میں تعاون کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -