اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے اپوزیشن جو نام دے گی ہمیں قبول ہوگا، خورشید شاہ ابھی نام دیں قبول کرلوں گا۔
وہ اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیے میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ قبل ازیں عشائیے میں شرکت کے دوران وزیر اعظم نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سے مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کی۔ خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ صادق سنجرانی کو اسٹیبلشمنٹ نے منتخب کرایا ہے جس کے بعد ان کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خورشید شاہ سے کہا ہے نگراں وزیراعظم کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن تک نہیں جانا چاہیے بلکہ یہ فیصلہ ہمیں ہی کرلینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کوئی ریٹائرڈ جج، بیوروکریٹ یا بزنس مین ہوسکتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے کسی نے بھی کسی ریٹائرڈ جنرل کا نام تجویز نہیں کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کسی ریٹائرڈ سیاست دان کے نام پر غور ہوسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، نواز شریف کا مستقل آج بھی ہے کل بھی ہے، انھوں نے خلائی مخلوق کے سلسلے میں استفسار پر صحافیوں سے کہا کہ میں زمین پر رہتا ہوں زمینی مخلوق کی بات بھی کریں۔ تاہم انھوں نے نواز شریف کے بیانیے کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ انتخابات نگراں وزیراعظم نہیں خلائی مخلوق کرائے گی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، صادق سنجرانی
وزیر اعظم نے صحافیوں پر تشدد کے معاملے میں معذرت بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر دن صحافت کا دن ہے۔
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیے میں شرکت کرنے والوں میں وفاقی وزرا، قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، پی ٹی آئی کے اسد عمر اور شیریں مزاری شامل تھیں۔ تقریب کے دوران مختلف ارکان اسمبلی وزیراعظم کے ساتھ گروپ تصاویر بھی بنواتے رہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔