کراچی: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے اورحیدرآباد کے لیے 5 ارب روپے جب کہ کراچی یونیورسٹی میں میڈیکل کالج اور اسپتال کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہوئے کراچی میں رینجرز آپریشن برقرار رکھنے اور وفاق کی جانب سے ہرقسم کے تعاون کی فراہمی کا یقین دلایا ہے۔
اس بات کا اعلان وزیراعظم نے گورنر سندھ کے ہمراہ گورنر ہاؤس کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مذید کہا کہ میاں نوازشریف کی پالیسیاں جاری رہیں گی جس کی روشنی میں ہم مصروف عمل ہیں اور امن کو قائم رکھنے اور اسے آگے بڑھانے میں، ہماری سیکیورٹی اداروں سے طویل میٹنگ ہوئی جس میں لا اینڈ آرڈر پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن جاری رہے گا، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ رینجرز کراچی میں اپنا کام کرتی رہے گی، اسے وفاق سے جو مدد درکار ہے اسے دیتے رہیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ گورنر سندھ کی زیر نگرانی یہ کام مکمل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بزنس کیمونٹی کے مسائل حل کرنے سمیت ایکسپورٹرز کے مسائل حل کریں گے، ضرورت ہے کہ نوکریاں پیدا ہوں، خسارہ کم ہو، اگلے 10 ماہ تک معاشی ترقی کے لیے بھرپور کام کریں گے۔
ایک سوال پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک پارٹی چاہے گی وزیراعظم ہوں میرے رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ پارٹی ہی کرے گی۔
قبل ازیں نو منتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر مصدق ملک کے ہمراہ ایک روزہ دورے پرآج صبح خصوصی طیارے سے کراچی پہنچے تھے جہاں گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایئرپورٹ پر اُن کا استقبال کیا۔
بعد ازاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزار قائد پرحاضری دی، مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے اور اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
خیال رہے کہ حلف اُٹھانے کے بارہویں روز نومنتخب وزیراعظم مزار قائد پہنچے ہیں۔
بعد ازاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورگورنر سندھ محمد زبیر کے مابین ملاقات ہوئی جس میں گورنر سندھ نے کراچی میں انفرا اسٹرکچر کی بہتری سے متعلق اور صوبے بھر میں وفاقی حکومت کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاق کی معاونت سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ اور بالخصوص کراچی کی ترقی کے لیے مزید فنڈز مہیا کرے گی۔
دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیوایم کے وفد سے ملاقات کی اور کراچی پیکیج پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ماس ٹرانزٹ پروگرام اور کے فور پروجیکٹ سمیت دیگر اہم پروجیکٹس پر تفصیلی بات چیت کی۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی و حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کی جانب سے پیش کیے گئے ترقیاتی اسکیموں پر صوبائی حکومت کی لاپروائی اورغفلت برتنے پر وفاق سے ان پروجیکٹس میں وفاق کی مدد طلب کی اور کراچی آپریشن سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے پیکیج پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
بعد ازاں وزیراعظم سے کراچی سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے وفد نے بھی ملاقات کی، تجارتی سرگرمیوں پر اپنے تحفظات کا اظہارکیا اور شہر میں امن و امان کی صورت حال اور تعمیرنو سے متعلق اپنی تجاویز بھی پیش کیں جس پر وزیراعظم نے وزیرداخلہ اور دیگر حکام کو فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے شہرِ کراچی کی روشنیاں بحال کی ہیں اور شہر قائد کے پائیدار امن کو برقرار رکھنے کے لیے تمام وسائل بھی استعمال کریں گے۔
اس دوران وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات میں امن وامان اور کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی اور منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں امن وامان سےمتعلق اجلاس گورنر ہاؤس میں جاری ہے جس میں کورکمانڈر کراچی، گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہیں۔
خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی کا بحیثیت وزیراعظم کراچی کا پہلا دورہ ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کی ناہلی کے بعد منتخب ہونے والے نئے وزیراعظم کے انتخاب میں ایم کیو ایم پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی کی حمایت کی تھی۔