اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئین میں ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی وفد کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
وفد میں اراکین قومی اسمبلی خورشید شاہ، نوید قمر اورمئیرکراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے، حکومتی وفد میں وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ، وزیراقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیراطلاعات عطا تارڑ موجود تھے۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر مشاورت کو وسیع کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،
پی پی اور حکومتی وفد میں اتفاق کیا گیا کہ سینئر رہنما بھی مشاورت میں کردار ادا کریں گے جس سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں مدد ملے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے، 24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے، مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو انصاف کی فوری اور مؤثر فراہمی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ شہراقتدارمیں مولانا فضل الرحمان کا گھرسیاسی سرگرمیوں کا اہم مرکز بن گیا ہے، مسلسل تیسرے دن بڑی سیاسی ملاقاتیں جاری رہیں، اس سے قبل چیئرمین پی پی بلاول بھٹو وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچے تھے۔
ایک گھنٹے سے زائد ملاقات کے بعد خورشید شاہ اورنوید قمر نے میڈیا کو بتایا تھا پارلیمنٹ کومضبوط بنانے کے لیے قانون سازی حق ہے، ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔
پی پی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کی جن شقوں پر کسی کو اعتراض نہیں اس پربات ہوئی، ناقابل اعتراض شقوں پر پیپلزپارٹی اپنا بل لائے گی، مولانا فضل الرحمان سے بھی تجاویز مانگی ہیں، بل پر اتفاق رائے کے لیے مزید مشاورت پر اتفاق ہوا ہے۔