منگل, اکتوبر 8, 2024
اشتہار

فسادی ہوش کے ناخن لیں، 2014 جیسی سازش دوبارہ نہیں ہونے دیں گے، وزیر اعظم

اشتہار

حیرت انگیز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے یہ وقت دوست نما دشمنوں کو پہچاننے کا ہے فسادی ہوش کے ناخن لیں 2014 کی سازش دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف دہشت گردوں کیخلاف افواج پاکستان جنگ لڑ رہی ہے، دوسری طرف چینی شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ خارجی اور پاکستان کے دشمن متحد ہو چکے ہیں۔ بڑے ادب سے گزارش کرتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں، اگر ہم نے اب بھی دوست نما دشمنوں کو نہ پہچانا تو نقصان ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں ملائیشیا کے وزیراعظم نے کامیاب دورہ پاکستان کیا۔ سعودی وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ کرنے آ رہا ہے، اس موقع پر 2 ارب ڈالر سے زائد کے ایم او یوز پر دستخط ہونے ہیں۔ پاکستان کو کئی سالوں بعد ایس سی او کی میزبانی کا موقع مل رہا ہے جب کہ دوسری جانب دھرنے جاری ہیں۔ وفاق پر چڑھائی اور بے ہودہ گفتگو کی جا رہی ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال 2014 کی کڑی ہے، اس وقت بھی چینی صدر پاکستان تشریف لا رہے تھے، لیکن دھرنے کی وجہ سے ان کا دورہ ملتوی ہوا اور پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا۔ ہم نے پوری کوشش کی کہ دھرنا ملتوی کر دیا جائے، لیکن بانی پی ٹی آئی نے اس وقت بھی یہ نہ سوچا کہ اس چیز کا پاکستان کا کتنا نقصان ہوگا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے، یہ کیوں ہو رہا ہے؟ ایک عقل کے اندھے کو بھی سمجھ آ رہا ہے۔ ہمارا آئی ایم ایف پروگرام مکمل طے ہو چکا ہے۔ مہنگائی جو ایک سال پہلے 32 فیصد تھی، وہ آج 6.39 فیصد پر ہے۔ ایکسپورٹ بڑھ گئیں اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔ بجلی پر دن رات کام ہو رہا ہے، حکومت نے اربوں روپے کی سبسڈی دی۔ مسلسل 5 ویں بار پٹرول کی قیمتیں کم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی اور خوشحالی پر گامزن کرنے کیلیے کاوشیں کی جا رہی ہیں لیکن ایک جتھے کو یہ منظور نہیں کہ پاکستان ترقی کرے۔ کچھ لوگوں کو غم ہے کہ معیشت سنبھل گئی تو ان کو کون پوچھے گا؟ اس لیے یہ لوگ مار دھاڑ اور حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ تمام تر کارروائیاں وزیر اعلیٰ کے پی کی سربراہی میں کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں یہ سب کچھ کرنا پاکستان سے دشمنی ہے۔ فسادیوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ 2014 کی سازش دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ بشام واقعے کے بعد چین جا کرحکومت کو انشورنس دی تھی کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے، لیکن افسوس کہ یقین دہانی کے باوجود کراچی کا واقعہ ہوگیا جس میں دو چینی انجینئرز دہشتگرد حملے میں ہلاک ہوئے۔ اس پر ہمیں افسوس اور شرمندگی ہے۔ یقیناً چین کوبہت صدمہ ہے اور ان کے دکھ میں ہم برابر کے شریک ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاملات کو مزید مضبوط بنانے کیلیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ چینی سفیر کو یقین دلایا کہ ایس سی او اجلاس کیلیے مربوط لائحہ عمل ترتیب دیا ہے۔

شہباز نے کہا کہ انہوں (پی ٹی آئی) نے اپنے زمانے میں ماسوائے جلاؤ گھیراؤ اور گالی گلوچ کے کچھ نہی کیا۔ آج نواز شریف کی لیڈر شپ میں پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور ہمارے ناقد بھی لکھ رہے ہیں کہ پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے۔ گزشتہ 7 ماہ میں اجتماعی کاوشوں اور محنت سے جو حاصل کیا، وہ کھونا نہیں چاہتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں