جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس، کئی معاہدوں پر دستخط

اشتہار

حیرت انگیز

وزیراعظم شہباز شریف جو بیلاروس کے دو روزہ سرکاری دورے پر اس دوران وہاں دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں تقریب ہوئی ہے جس میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ اس تقریب میں وزیرراعظم شہباز شریف اور صدر بیلاروس لوکاشینکو نے بھی شرکت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب میں شرکت کے لیے ایوان آزادی پہنچے تو انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔

تقریب میں بیلاروس کی داخلی امور کی وزارت اور وزارت داخلہ پاکستان میں تعاون سمیت دونوں ممالک کی وزارت دفاع میں فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا۔

دونوں ممالک کے درمیان فوجی تیکنیکی تعاون سے متعلق 2005 سے 2027 تک کا روڈ میپ طے پایا۔ یہ معاہدہ بیلاروس کی فوجی صنعت کی اسٹیٹ اتھارٹی اور وزارت دفاعی پیداوار پاکستان کے درمیان ہوا۔

پاکستان اور بیلاروس میں ماحولیاتی تحفظ کی مفاہمتی یادداشت پرعملدرآمد کیلیے روڈ میپ طے کیا گیا اور مالی تعاون کے فنڈ برائے کاروبار اور سمیڈا کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔

اس کے علاوہ بیلاروس کے ایوان صنعت وتجارت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان میں تعاون کا معاہدہ اور اس کے ساتھ پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور او جے ایس سی ماز کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ صدر بیلاروس کے 2015 میں دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صدرالیگزینڈر لوکاشینکوکی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں۔ دونوں ممالک زرعی اور صنعتی شعبے میں ایک دوسرے کے تجربے سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ ییلاروس کی کمپنیز کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر لوکاشینکو سے دو طرفہ ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور تجارتی تعاون بڑھانے کا اعادہ کیا گیا۔

بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف کی بیلاروس کے صدر لوکاشینکو سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ہے جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی امور سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا اعادہ کیا گیا۔

ملاقات میں پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ نوجوانوں کو بیلاروس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے لائحہ عمل جلد ترتیب دینے پر اتفاق کیا گیا۔

اس ملاقات میں زرعی شعبے اور زرعی مشینری کی تیاری کے حوالے سے مشترکہ کام کرنے، الیکٹرک گاڑیوں، بسوں کی تیاری اور غذائی تحفظ شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔

رہنماؤں نے پاکستان اور بیلاروس میں حالیہ مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے باہمی تعاون، اقتصادی اور تجارتی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس پہنچے تھے جہاں دارالحکومت منسک میں صدر لوکاشینکو نے ان کا استقبال کیا تھا۔

ان کے ہمراہ سابق وزیراعظم نواز شریف، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب بھی بیلاروس گئے ہیں۔

بیلا روس کے صدر کی جانب سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف کے اعزاز میں ان کے فارم ہاؤس پر عشائیہ بھی دیا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں