لاہور : جنوبی پنجاب میں گیارہ سے زائد لیگی امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ مسترد کردیا، ٹکٹ واپس کرنے والے تمام امیدواروں نے جیپ کا انتخابی نشان مانگ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے منحرف رہنما چوہدری نثار کو جیپ کا انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد ن لیگ کے ناراض اور آزادا میدواروں میں جیپ کا نشان اہمیت اختیار کرگیا ہے اور امیدواروں نے انتخابی نشان جیپ کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواستیں دائر کردی ہیں۔
جیپ کانشان مانگنے والوں میں این اے 190ڈی جی خان سے سردار امجد فاروق، حلقہ پی پی 287اور 288 سے محسن عطا کھوسہ، این اے193راجن پور سے لیگی امیدوار شیر علی گورچانی، این اے 194 راجن پور سے ڈاکٹرحفیظ الرحمان شامل ہیں۔
راجن پور کی صوبائی نشستوں کے امیدوار یوسف دریشک، عاطف مزاری، این اے181 سے لیگی امیدوار سلطان محمود ہنجر، این اے 166 بہاولنگر ، لیگی امیدوار اصغر شاہ، پی پی 237 اور 238 سے شوکت لالیکا، میاں فدا حسین بھی بھی شیر کے بجائے جیپ کے خواہشمند ہیں۔
اوکاڑہ سے رضاعلی جیلانی نے پی پی 184 سے ن لیگ ٹکٹ پر الیکشن لڑنے سے انکار کردیا ہے ، اب وہ پی پی 184 اور 185 سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے، سید رضا علی جیلانی سابق حکوت میں صوبائی وزیر ہائرایجوکیشن رہ چکے ہیں۔
ڈی جی خان سے این اے 190 پر لیگی امیدوار اور سردارامجدفاروق کھوسہ نے بھی جیپ کانشان مانگ لیا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل الیکشن کمیشن نے چوہدری نثار کو’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا تھا جبکہ ان کےحمایت یافتہ امیدوار عمرفاروق اورفیصل اقبال بھی جیپ کے انتخابی نشان پرانتخابات لڑیں گے۔
چوہدری نثار این اے 59 اور این اے 63 سے الیکشن لڑیں گے جبکہ پی پی 10، 12، 19 اور 20 کے لئے بھی میدان میں ہیں۔
خیال رہے کہ عام انتخابات 2018 کیلئے امیدواروں کو انتخابی نشان بھی آج جاری کیےجائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدوارآج سے تیئس جولائی تک انتخابی مہم چلاسکیں گے جبکہ امیدوار پولنگ سےاڑتالیس گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہوں گے۔