لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف آج کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سےاہم ملاقات کریں گے ، جس میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے مارچ میں (ن) لیگ کی شمولیت کا فیصلہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف آج کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سےاہم ملاقات کریں گے ، جس میں شہبازشریف آزادی مارچ پر پارٹی رہنماؤں کے خدشات سے نواز شریف کو آگاہ کریں گے۔
جس کے بعد مولانافضل الرحمان کے مارچ میں مسلم لیگ (ن) کی شمولیت کا فیصلہ متوقع ہے۔
گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کا اجلاس شہباز شریف کی رہائشگاہ پر ہوا تھا ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال سمیت مرکزی قیادت مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ میں شرکت کی حامی نہیں جبکہ جونیئرقیادت نے مارچ میں شرکت کی تجویز دی تھی۔
جاویدلطیف،امیرمقام اور سینیٹرپرویزرشید مولانافضل الرحمان کےآزادی مارچ میں شرکت کےحامی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پارٹی نے سفارشات تیار کر لی ہیں ، حتمی فیصلہ پارٹی قائد نواز شریف کریں گے۔
مزید پڑھیں : ن لیگی مرکزی قیادت نے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کر دی
ذرائع کے مطابق ن لیگ کی مرکزی قیادت نے مولانا فضل الرحمن کے مارچ میں شرکت کو پارٹی کے لیے نقصان دہ قراردیا اور اتفاق ہوا کہ نوازشریف کے سامنے تجاویزاور خدشات رکھی جائیں آخری فیصلہ وہی کریں گے۔
یاد رہے 3 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے شہبازشریف سے ملاقات میں آزادی مارچ میں پیپلزپارٹی کوساتھ ملانے کی ہدایت کی تھی اور واضح کیا تھا کہ جب تک پیپلزپارٹی ساتھ نہ ہوں، مارچ میں تاخیرکی جائے، اپوزیشن کا اتفاق ہو جائے، تو شہبازشریف خود مارچ کی قیادت کریں۔
اس پر شہباز شریف نےجواب میں کہا تھا کہ صحت اس چیز کی اجازت نہیں دیتی، ڈکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے. اس پر فیصلہ ہوا کہ احسن اقبال اوردیگر رہنما مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں گے۔