لاہور : مسلم لیگ ن نوازشریف سے اختلاف کرنے والے ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس دے کر پھنس گئی، ارکان اسمبلی کو بھجوائے جانے والے شوکاز نوٹسز کی کوئی قانونی اورآئینی حیثیت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نوازشریف سے اختلاف کرنے والے ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس دے کر مشکل میں پھنس گئی۔
محکمہ قانون پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے مسلم لیگ نون کے جن ارکان اسمبلی کو پارٹی قیادت کی جانب سے شو کاز نوٹسسز دئیے گئے تھے ان کی کوئی آئینی اور قانونی حثیت نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق کوئی بھی رکن اسمبلی وزیراعلی پنجاب سے ملاقات کرسکتا ہے، جس پر اس کی پارٹی کی جانب سے صرف سیاسی اور اخلاقی طور پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ کسی بھی رکن کو پارٹی کی رکنیت سے نااہل کرنے کےلئے تین شرائط ضروری ہیں ، جن میں عدم اعتماد ، فنانس بل اوروزیراعلی پر اعتماد کے دوران پارٹی لائن پر چلنا ضروری ہوتاہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ نون کےذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگ کے سینئر رہنمائوں نے بھی آئینی صورتحال دیکھتے ہوئے معاملہ صرف شوکاز تک رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔